زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جانب سے تقریباً ایک سال سے جاری احتجاج کے بعد گزشتہ دنوں مرکزی حکومت نے تینوں قوانین واپس Farm Law Repeal لے لئے، تاہم اس کے باوجود بھی کسانوں نے اپنے دیگر مطالبات کے پیش نظر تحریک جاری رکھی تھی۔ جس کا آج آخری دن ہے۔
اس سلسلے میں آج ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور Member Of Parliament Shashi Tharoor نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے سے ایسا نہیں ہوتا ہے کہ جو دل میں آئے وہ کرو، بغیر بحث کے قوانین پاس کرو اور بعد میں پھر واپس لے لو، جمہوریت میں عوام کے مطالبات کو سننا حکومت کے لیے ضروری ہوتا ہے اور یہی موجودہ حکومت کے لیے سب سے بڑا سبق ہے۔
اسی کے پیش نظر کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج Farmers protest Against Central Government کرنا شروع کیا جس میں متعدد کسانوں کی اموات بھی ہوئی اور کئی طرح کے مناظر پیش آئے جس کا کسانوں نے سامنا کرتے ہوئے حکومت کو زرعی قوانین واپس لینے پر مجبور کردیا۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ قوانین واپسی کے بعد حکومت نے احتجاج کرنے والے کسانوں کے خلاف درج تمام مقدمات واپس لینے، ایم ایس پی کی کم سے کم قیمتوں کے تعین کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے اور احتجاج کے دوران شہید ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کی بات پر احتجاج ختم کرنے کو راضی ہوئے ہیں اور ان کی گھر واپسی جاری ہے۔