شرد یادو نے بیان جاری کر کے کہاکہ جے این یو ہاسٹل کی فیس بڑھائے جانے کی مخالفت میں طلباءکے پرامن مظاہرہ کی وہ حمایت کرتے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ طلباءکے مظاہرہ کے بعد ہاسٹل فیس اضافے میں جو کمی کی گئی ہے وہ موجود شرح سے ابھی بھی زیادہ ہے۔ اس سے غریب طلباءکو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے حکومت کو غریب طلباءکے مفاد کا خیال کرتے ہوئے فیس اضافہ کے فیصلے کو واپس لینے کا حکم جے این یو انتظامیہ کو دینا چاہئے۔
سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ مرکزی حکومت جان بوجھ کر تعلیم کی لاگت بڑھا رہی ہے اور میڈیا کے توسط سے ماحول بنارہی ہے کہ جے این یو جیسے ادارے کو مفت میں تعلیم کیوں دی جائے۔
انہوں نے حکومت پر تعلیم کا بجٹ کم رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بھارت میں تعلیم پر جی ڈی پی کا صرف 3 فیصد ہی خرچ کیاجاتا ہے۔ جبکہ دیگر ملکوں میں تعلیم کا بجٹ جی ڈی پی کا چھ سے سات فیصد تک ہوتا ہے۔
یادو نے کہاکہ حکومت تعلیم کے نظام کو صحیح کرنے کے بجائے اسے تہس نہس کرنے میں مصروف ہے۔ جو بیحد افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ حکومت ایسا کام کر رہی ہے جس سے تعلیم کے شعبہ میں جانے والے خواہشمند تاجر گھرانوں کو موقع مل سکتا ہے۔ اس حکومت کی منشا ہے کہ ہر شعبہ کو نجی کمپنیوں کو سپرد کردیا جائے جسے ملک کبھی بھی برداشت نہیں کرسکتا ہے۔