جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ان سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ آپ جس کسی بھی چیز کی پیروی کرتے ہیں اس میں آپ کو ناکامی ملتی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ اس سوال سے اتفاق نہیں کرتے کیوں کہ سوال میں سیاست کی بو آرہی ہے۔
انہوں نے مہاراشٹرکی مقبوضہ زمین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مہاراشٹر میں انہیں کامیابی ملی تھی۔ 124 ایکڑ کے زمینی تنازع میں ہماری جیت ہوئی ہے۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ سید شکیل بابری مسجد اراضی تنازع کیس میں مسلم فریق کے ایک وکیل ہیں آج سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا ہے جس پر ان سے اس کا رد عمل جاننے کی کوشش کی گئی اور ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وجہ ہے کہ انہیں زیادہ تر کیسز میں شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ اپنی پوری تیاری کرکے جو سب سے اچھی لیگل ٹیم ہوتی ہے جو بہتر پیروی کرتی ہے لیکن فیصلہ دینا جج کا کام ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس کیس اور اس کے فیصلے پر گہری نظر بنائے ہوئے ہیں۔ نمائندہ کے پوچھنے پر کیا آئندہ کا کیا لائحۂ عمل ہوگا تو انہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔