قومی دارالحکومت کے جنوبی دہلی کے مالویہ نگر میں 'خادم انسانیت فاؤنڈیشن اسٹوڈنٹ اچیورز ایوارڈ 2020' کی تقریب میں اس سال سی بی ایس ای، انجینئرنگ اور دیگر شعبہ کے ٹاپرس کو اعزاز سے نواز کر بچوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔
پروگرام کے مہمان خصوصی دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان تھے۔ جنہوں نے خادم انسانیت کی معاشرے میں بے لوث خدمات کی ستائش کی اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
ذاکر خان نے طلباء کے ساتھ ساتھ والدین کی بھی تعریف کی، جن کی کاوش اور محنت سے بچے آج آئی آئی ٹی، میڈیکل یا بورڈ کے امتحانات میں پوزیشن حاصل کر رہے ہیں۔
خادم انسانیت فاؤنڈیشن کے بانی اور صدر فاروق صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ 'ان کا مشن ہے، معاشرے میں کسی بھی طالب علم کی پیسے اور وسائل کی کمی کے باعث تعلیم کا سلسلہ نہیں رکنا چاہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وہ جلد ہی سماج کے باشعور اور ذمہ داران کے ساتھ مل کر طلباء کی مدد کے لئے کریئر گائیڈ سینٹر کھولنے جا رہے ہیں۔ کوئی بھی طلباء آکر انڈسٹری کے ماہرین اور ماہرین تعلیم سے مشورہ لے سکتا ہے۔'
وہیں آئی ٹی دہلی میں منتخب ہونے والے سبحان اختر، نبیلہ اختر، محمد دانش، امان چودھری، شاویز، زیبا، مسکان خاتون، محمد زید، محمد بلال قیصر، ثنا اقبال، سلمیٰ، قدرت اللہ جعفری، علی ارمان سروری کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔
شرکاء میں قاری عارف قاسمی (جمعیت علمائے ہند)، مولانا عبید، حافظ حامد سہاب اور ڈاکٹر جمال اختر وغیرہ بھی موجود تھے۔ تعاون کے لئے محمد ارشاد انصاری، اخلاق قاسمی، نادرہ خان اور ثمینہ اقبال کا خاص شکریہ ادا کیا گیا۔