ETV Bharat / state

”ہندوستان میں رومی شناسی“ پر دوروزہ بین الاقوامی سمینار

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیرِ اہتمام، بنیادِ فارسی ہند ، بنیادِ بیدل، تہران اور سروشِ مولانا، تہران کے اشتراک سے ”ہندوستان میں رومی شناسی“ کے موضوع پرمنعقد ایوانِ غالب میں دو روزہ بین الاقوامی سمینا راختتام پذیرہوا۔

Breaking News
author img

By

Published : Nov 30, 2019, 11:52 PM IST

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیرِ اہتمام، بنیادِ فارسی ہند ، بنیادِ بیدل، تہران اور سروشِ مولانا، تہران کے اشتراک سے ”ہندوستان میں رومی شناسی“ کے موضوع پرمنعقد ایوانِ غالب میں دو روزہ بین الاقوامی سمینا راختتام پذیرہوا۔

جس میں ہندوستان اور بیرونی ممالک سے تشریف لائے ہوئے مقالہ نگاروں نے مولانا روم کے علمی، ادبی اور عرفان و تصوف کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو فرمائی۔

سمینار کے دوسرے اختتامی جلسہ کے علاوہ چار ادبی اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں ہندوستان میں اب تک رومی پر ہر تحقیقی کام پر شرکاءنے مقالات پیش کے۔

پہلے ادبی اجلاس میں پروفیسر عمر کمال الدین نے صدارت کی اور ڈاکٹر غلام نبی احمد، ڈاکٹر زہرہ خاتون، ڈاکٹر شہناز آرا، اصغر علی، ڈاکٹر محسن علی ، الطاف حسین نے مقالات پیش کیے۔

د وسرے ادبی اجلاس کی صدارت پروفیسر اخلاق احمد آہن نے کی اورپروفیسر عمر کمال الدین، پروفیسر جانکی پرشاد شرما ڈاکٹر سرویراسا رفیع زادہ، ڈاکٹر مہتاب جہان، ڈاکٹر شہناز پروین، ڈاکٹر شازیہ عمیر، محترمہ مسرت فاطمہ، نے اپنے علمی و تحقیقی مقالات پیش کیے۔

تیسرے ادبی اجلاس کی صدارتی خدمات پروفیسر سیدہ بلقیس فاطمہ حسینی نے انجام دی اور پروفیسر ریحانہ خاتون، ڈاکٹر مشتاق عالم قادری، ڈاکٹر جمشید خان، ڈاکٹر ضایءالرحمن، محترمہ پریسا ایزدی، ڈاکٹر جہانگیر اقبال نے مقالات پیش کےے۔ چوتھے ادبی اجلاس کی صدارت پروفیسرآصف نعیم صدیقی نے کی جس میں ڈاکٹر بلرام شکلا، ڈاکٹر زینت کیفی، ڈاکٹر عرفان عسکری، ڈاکٹر عبدالواحد، ڈاکٹر مدثر نظر، ڈاکٹر خورشید بانو، محترمہ شازیہ بانو نے مقالات پیش کیے۔
سبھی مقالہ نگاروں نے متنوع زبانوں میں رومی سے متعلق آثار و تخلیقات کو الگ الگ جہات سے تبصرہ اور تجزیہ کا موضوع بنایا جس کے نتیجے میں ہندوستانی سرزمین پر موجود مطالعات رومی کے ورثے کے خدوخال نمایاں ہوئے۔
اختتامی اجلاس میں کلچرل کونسلرخانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران ڈاکٹر علی ربّانی نے ہندوستان میں مولوی شناسی کے موضوع کو خاصا اہم قرار دیااور اس امید کااظہارکیاکہ اس سمینار کے انعقاد سے نہ صرف مولانا روم کے حوالے سے انجام پانے والی ساری تحقیقات یکجا ہوجائیں گی بلکہ ہندوستانی مفکرین اور دانشور ان کے افکار سے زیادہ سے زیادہ فائدہ بھی اٹھائیں گے اور اس کی اشاعت و ترسیل بھی کریں گے۔

خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے معاون کلچرل کونسل جناب ڈاکٹر قزوہ اور مرکز تحقیقا ت کے مدیر جناب ڈاکٹر شکراللٰہی نے بھی اس موضوع پر سمینار کے انعقاد کو اہم قرار دیتے ہوئے ہر طرح کے علمی تعاون کی پیشکش کی۔
بنیاد فارسی ہند کے سکریٹری ڈاکٹر علی اکبر شاہ نے کہاکہ جس منصوبے کے تحت اس سمینار کا انعقاد کیاگیاتھا ہمیں خوشی ہے کہ ہمیں کافی حد تک اس میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور جو حصہ رہ گیا ہے اس کے لئے اگلے سال پھر سے نومبر کے مہینے میں ایک بین الاقوامی سمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رضاحیدرنے بھی اس سمینار کو سبھی جہات سے کامیاب سمینار بتایااور مولوی شناسی کے میدان میں اس سمینار کو اہمیت کا حامل بتایا۔

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیرِ اہتمام، بنیادِ فارسی ہند ، بنیادِ بیدل، تہران اور سروشِ مولانا، تہران کے اشتراک سے ”ہندوستان میں رومی شناسی“ کے موضوع پرمنعقد ایوانِ غالب میں دو روزہ بین الاقوامی سمینا راختتام پذیرہوا۔

جس میں ہندوستان اور بیرونی ممالک سے تشریف لائے ہوئے مقالہ نگاروں نے مولانا روم کے علمی، ادبی اور عرفان و تصوف کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو فرمائی۔

سمینار کے دوسرے اختتامی جلسہ کے علاوہ چار ادبی اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں ہندوستان میں اب تک رومی پر ہر تحقیقی کام پر شرکاءنے مقالات پیش کے۔

پہلے ادبی اجلاس میں پروفیسر عمر کمال الدین نے صدارت کی اور ڈاکٹر غلام نبی احمد، ڈاکٹر زہرہ خاتون، ڈاکٹر شہناز آرا، اصغر علی، ڈاکٹر محسن علی ، الطاف حسین نے مقالات پیش کیے۔

د وسرے ادبی اجلاس کی صدارت پروفیسر اخلاق احمد آہن نے کی اورپروفیسر عمر کمال الدین، پروفیسر جانکی پرشاد شرما ڈاکٹر سرویراسا رفیع زادہ، ڈاکٹر مہتاب جہان، ڈاکٹر شہناز پروین، ڈاکٹر شازیہ عمیر، محترمہ مسرت فاطمہ، نے اپنے علمی و تحقیقی مقالات پیش کیے۔

تیسرے ادبی اجلاس کی صدارتی خدمات پروفیسر سیدہ بلقیس فاطمہ حسینی نے انجام دی اور پروفیسر ریحانہ خاتون، ڈاکٹر مشتاق عالم قادری، ڈاکٹر جمشید خان، ڈاکٹر ضایءالرحمن، محترمہ پریسا ایزدی، ڈاکٹر جہانگیر اقبال نے مقالات پیش کےے۔ چوتھے ادبی اجلاس کی صدارت پروفیسرآصف نعیم صدیقی نے کی جس میں ڈاکٹر بلرام شکلا، ڈاکٹر زینت کیفی، ڈاکٹر عرفان عسکری، ڈاکٹر عبدالواحد، ڈاکٹر مدثر نظر، ڈاکٹر خورشید بانو، محترمہ شازیہ بانو نے مقالات پیش کیے۔
سبھی مقالہ نگاروں نے متنوع زبانوں میں رومی سے متعلق آثار و تخلیقات کو الگ الگ جہات سے تبصرہ اور تجزیہ کا موضوع بنایا جس کے نتیجے میں ہندوستانی سرزمین پر موجود مطالعات رومی کے ورثے کے خدوخال نمایاں ہوئے۔
اختتامی اجلاس میں کلچرل کونسلرخانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران ڈاکٹر علی ربّانی نے ہندوستان میں مولوی شناسی کے موضوع کو خاصا اہم قرار دیااور اس امید کااظہارکیاکہ اس سمینار کے انعقاد سے نہ صرف مولانا روم کے حوالے سے انجام پانے والی ساری تحقیقات یکجا ہوجائیں گی بلکہ ہندوستانی مفکرین اور دانشور ان کے افکار سے زیادہ سے زیادہ فائدہ بھی اٹھائیں گے اور اس کی اشاعت و ترسیل بھی کریں گے۔

خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے معاون کلچرل کونسل جناب ڈاکٹر قزوہ اور مرکز تحقیقا ت کے مدیر جناب ڈاکٹر شکراللٰہی نے بھی اس موضوع پر سمینار کے انعقاد کو اہم قرار دیتے ہوئے ہر طرح کے علمی تعاون کی پیشکش کی۔
بنیاد فارسی ہند کے سکریٹری ڈاکٹر علی اکبر شاہ نے کہاکہ جس منصوبے کے تحت اس سمینار کا انعقاد کیاگیاتھا ہمیں خوشی ہے کہ ہمیں کافی حد تک اس میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور جو حصہ رہ گیا ہے اس کے لئے اگلے سال پھر سے نومبر کے مہینے میں ایک بین الاقوامی سمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رضاحیدرنے بھی اس سمینار کو سبھی جہات سے کامیاب سمینار بتایااور مولوی شناسی کے میدان میں اس سمینار کو اہمیت کا حامل بتایا۔

Intro:”ہندوستان میں رومی شناسی“ پر دوروزہ بین الاقوامی سمینار
         
غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیرِ اہتمام، بنیادِ فارسی ہند ، بنیادِ بیدل، تہران اور سروشِ مولانا، تہران کے اشتراک سے ”ہندوستان میں رومی شناسی“ کے موضوع پرمنعقد ایوانِ غالب میں دو روزہ بین الاقوامی سمینا راختتام پذیرہوا۔ جس میں ہندوستان اور بیرونی ممالک سے تشریف لائے ہوئے مقالہ نگاروں نے مولانا روم کے علمی، ادبی اور عرفان و تصوف کے مختلف پہلوو¿ں پر سیر حاصل گفتگو فرمائی۔ سمینار کے دوسرے اختتامی جلسہ کے علاوہ چار ادبی اجلاس کا انعقاد ہوا، جس میں ہندوستان میں اب تک رومی پر ہر تحقیقی کام پر شرکاءنے مقالات پیش کے۔ پہلے ادبی اجلاس میں پروفیسر عمر کمال الدین نے صدارت کی اور ڈاکٹر غلام نبی احمد، ڈاکٹر زہرہ خاتون، ڈاکٹر شہناز آرا، اصغر علی، ڈاکٹر محسن علی ، الطاف حسین نے مقالات پیش کےے۔د وسرے ادبی اجلاس کی صدارت پروفیسر اخلاق احمد آہن نے کی اورپروفیسر عمر کمال الدین، پروفیسر جانکی پرشاد شرما ڈاکٹر سرویراسا رفیع زادہ، ڈاکٹر مہتاب جہان، ڈاکٹر شہناز پروین، ڈاکٹر شازیہ عمیر، محترمہ مسرت فاطمہ، نے اپنے علمی و تحقیقی مقالات پیش کےے۔تیسرے ادبی اجلاس کی صدارتی خدمات پروفیسر سیدہ بلقیس فاطمہ حسینی نے انجام دی اور پروفیسر ریحانہ خاتون، ڈاکٹر مشتاق عالم قادری، ڈاکٹر جمشید خان، ڈاکٹر ضایءالرحمن، محترمہ پریسا ایزدی، ڈاکٹر جہانگیر اقبال نے مقالات پیش کےے۔ چوتھے ادبی اجلاس کی صدارت پروفیسرآصف نعیم صدیقی نے کی جس میں ڈاکٹر بلرام شکلا، ڈاکٹر زینت کیفی، ڈاکٹر عرفان عسکری، ڈاکٹر عبدالواحد، ڈاکٹر مدثر نظر، ڈاکٹر خورشید بانو، محترمہ شازیہ بانو نے مقالات پیش کےے۔
         سبھی مقالہ نگاروں نے متنوع زبانوں میں رومی سے متعلق آثار و تخلیقات کو الگ الگ جہات سے تبصرہ اور تجزیہ کا موضوع بنایا جس کے نتیجے میں ہندوستانی سرزمین پر موجود مطالعات رومی کے ورثے کے خدوخال نمایاں ہوئے۔
          اختتامی اجلاس میںکلچرل کونسلرخانہ¿ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران ڈاکٹر علی ربّانی نے ہندوستان میں مولوی شناسی کے موضوع کو خاصا اہم قرار دیااور اس امید کااظہارکیاکہ اس سمینار کے انعقاد سے نہ صرف مولانا روم کے حوالے سے انجام پانے والی ساری تحقیقات یکجا ہوجائیں گی بلکہ ہندوستانی مفکرین اور دانشور ان کے افکار سے زیادہ سے زیادہ فائدہ بھی اٹھائیں گے اور اس کی اشاعت و ترسیل بھی کریں گے۔ خانہ¿ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے معاون کلچرل کونسل جناب ڈاکٹر قزوہ اور مرکز تحقیقا ت کے مدیر جناب ڈاکٹر شکراللٰہی نے بھی اس موضوع پر سمینار کے انعقاد کو اہم قرار دیتے ہوئے ہر طرح کے علمی تعاون کی پیشکش کی۔
         بنیاد فارسی ہند کے سکریٹری ڈاکٹر علی اکبر شاہ نے کہاکہ جس منصوبے کے تحت اس سمینار کا انعقاد کیاگیاتھا ہمیں خوشی ہے کہ ہمیں کافی حد تک اس میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور جو حصہ رہ گیا ہے اس کے لئے اگلے سال پھر سے نومبر کے مہینے میں ایک بین الاقوامی سمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رضاحیدرنے بھی اس سمینار کو سبھی جہات سے کامیاب سمینار بتایااور مولوی شناسی کے میدان میں اس سمینار کو اہمیت کا حامل بتایا۔



Body:@Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.