دارالحکومت دہلی میں متاثرہ کورونا کی تعداد 83 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ہر روز تقریبا تین ہزار نئے مریض سامنے آ رہے ہیں۔ متاثرہ افراد کی اس بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر حکومت متبادل بستروں کا بھی بندوبست کر رہی ہے۔ سب سے بڑی سطح پر بھاٹی مائنز چھترپور میں واقع رادھا سوامی ستسنگ ویاس میں ایسا انتظام کیا جارہا ہے۔ یہاں 10 ہزار بستر تیار کیے جارہے ہیں جس کا نام سردار پٹیل کووڈ کیئر سنٹر رکھا گیا ہے۔
آخری مرحلے کے کچھ کاموں کو چھوڑ کر تقریبا دو ہفتوں کے اندر یہاں تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ اس انتظام میں سب سے بڑی معاون میٹرس کمپنی سلیپ ویل ہے۔
اس مطلوبہ نگہداشت کے مرکز کے لئے ڈیڑھ لاکھ کی لاگت سے سلیپ ویل کے ذریعہ دس ہزار بستروں اور گدوں کا عطیہ کیا گیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے سلیپ ویل کے نائب صدر مارکیٹنگ وشال شرما سے ان بستروں کی خصوصیات کے بارے میں بات کی۔
وشال شرما نے بتایا کہ یہ تمام بستر دہلی حکومت کے اشتراک سے تیار کیے جارہے ہیں۔ ان بستروں کی خصوصیت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سب گتے سے بنے ہیں، جو مکمل طور پر انفیکشن پروف ہیں اور ان کا تصرف کرنا بھی آسان ہے۔ اگرچہ یہ بستر گتے کے ہوتے ہیں، وہ 250 سے 300 کلو تک برداشت کرسکتے ہیں۔ اس بستر کے ساتھ دیئے گئے گدے کی بھی اپنی ایک خاص خصوصیت ہے۔
تاہم وشال شرما نے کہا کہ اگر ایک مریض صحت مند واپس آجائے تو انتظامیہ دوسرے مریض کے لئے بھی بستر اور گدے کا استعمال کرسکتی ہے۔ رادھا سوامی ستسنگ ویاس کے پاس سلیپ ویل سے یہاں بڑی تعداد میں گتے رکھے ہوئے ہیں اور کاریگر یہاں بستر جمع کررہے ہیں۔
بستر بنانے کا کام دیکھ رہے راجیش نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں کہا کہ ایک بستر تقریبا تین منٹ میں تیار ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے گذشتہ ایک ہفتے میں پانچ ہزار بستر تیار کیے ہیں اور آئندہ چند روز میں باقی پانچ ہزار بستر تیار ہوجائیں گے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ دو دن قبل وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس کووڈ کیئر سنٹر کا دورہ کیا تھا اور یہ صرف چند ہی دنوں میں چلنے والا ہے۔