وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا ہے کہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، مسٹر راہل گاندھی اور محترمہ پرینکاگاندھی واڈرا کو سنٹرل ریزرو پولیس فورس کی ’زیڈ پلس ود اے ایس ایل‘ کی کافی سیکورٹی ملتی رہے گی۔
مسٹر شاہ نے بدھ کو لوک سبھا میں اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) ترمیمی بل 2019 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا 'گاندھی کنبہ کی سیکورٹی بدلنے کا فیصلہ 1988 کے پرانے قانون کے تحت پیشہ وارانہ سیکورٹی جائزہ کے بعد کیا گیا ہے۔ نئے قانون کے بننے کے بعد کسی کی سیکورٹی کم ہوگی تو مسٹر مودی کی ہوگی۔ مسٹر مودی کے وزیراعظم کے عہدہ سے ہٹنے کے بعد چھٹے سال ایس پی جی کور ہٹ جائے گا'۔
وزیر داخلہ نے کانگریس کے سیاسی الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا 'سابق وزیراعظم چندر شیکھر، اندر کمار گجرال، پی وی نرسمہا راو اور منموہن سنگھ کا ایس پی جی سیکورٹی کا کو پیشہ وارانہ سیکورٹی جائزہ کے بعد واپس لیکر ودوسری طرح کی سیکورٹی دی گئی تھی لیکن تب کسی نے کوئی شور نہیں مچایا'۔
انہوں نے کہا 'ہر بھارتی کی سیکورٹی کی ذمہ داری ہماری حکومت کی ہے اور اسی کے تحت گاندھی کنبہ کے بھی ملک کا شہری ہونے کے ناطے ان کی سیکورٹی کی ذمہ داری ہماری ہے۔ انہوں نے کہاکہ میری پارٹی ’سیاسی انتقام‘ میں یقین نہیں رکھتی۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ ان کی سیکورٹی کا کافی انتظام کیا گیا ہے۔
امت شاہ نے کہا 'زیڈ پلس ود اے ایس ایل سیکورٹی کے تحت انکے دورہ سے پہلے سیکورٹی دستہ مقام کا دورہ کرے گا اور ان کے سیکورٹی دستہ میں ایمبولنس بھی رہے گی۔ سیکورٹی گارڈوں کی تعداد پہلے سے زیادہ رہے گی، کم قطعی نہیں ہوگی۔ انہوں نے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کی جانچ کے لئے قائم جسٹس جے ایس ورما کمیشن کی رپورٹ کا ذکر کئے جانے پر کہا کہ حکومت نے بھی اس رپورٹ کو پڑھا ہے اور اسی سے سبق لیکر ایس پی جی ہٹانے سے پہلے سیکورٹی کے متبادل پختہ انتظامات کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر سنگھ کی سیکورٹی میں تبدیلی سے پہلے انٹیلی جنس بیورو کے ڈائرکٹر نے ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں ذاتی طورپر یہ معلومات دی تھی۔ اس کے بعد ان کے دفتر اور سیکورٹی حکام کی مشترکہ میٹنگ میں ہینڈاوور ٹیک اوور کیا گیا۔ لیکن گاندھی کنبہ کے معاملہ میں سیکورٹی جائزہ ایک نہیں بلکہ دو بار لیا گیا تھا۔ جب ایس پی جی کے ڈائرکٹر نے فون کرکے ان سے آنے کی اجازت مانگی تو کہا گیا کہ آپ جو چاہو کرو۔ بعد میں ان کے اسٹاف کے ساتھ میٹنگ میں ہینڈاوور ٹیک اوور ہوا۔