نئی دہلی: پارلیمنٹ میں بدھ کے روز دو نوجوانوں کے لوک سبھا کے ایوان میں کودنے کے واقعہ کے سلسلے میں لوک سبھا سکریٹریٹ نے آٹھ سکیورٹی اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں چوک کو لے کر لوک سبھا سکریٹریٹ نے آٹھ سکیورٹی اہلکاروں کو پہلی نظر میں قصوروار پایا ہے اور انہیں معطل کردیا گیا ہے۔ لوک سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں بدھ کو ہونے والی چوک کے معاملہ پر آج نعرے بازی کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کی درخواست پر، مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کو پارلیمنٹ کے سکیورٹی انتظامات میں نقب لگاکر لوک سبھا کی وزیٹرس گیلری سے دو لوگوں کے ایوان میں کودنے کے معاملہ کی تحقیقات کے لیے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ڈائریکٹر جنرل انیش دیال سنگھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ مسٹر سنگھ کے علاوہ دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کے ارکان اور کچھ دیگر ماہرین کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ انکوائری کمیٹی پارلیمنٹ کی سکیورٹی میں چوک کی وجوہات اور خامیوں کا پتہ لگاکر مزید کارروائی کی سفارش کرے گی۔
پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کی 22ویں برسی کے دن بدھ کو چار نوجوان پارلیمنٹ کی سکیورٹی کو توڑتے ہوئے لوک سبھا کی وزیٹرس گیلری میں پہنچ گئے اور وہاں سے دو نے چھلانگ لگا کر ایوان کے اندر آکر کسی قسم کی کلر فل گیس چھوڑی تھی۔ اس واقعہ کے بعد دارالحکومت اور پورے ملک میں سنسنی پھیل گئی۔ دہلی پولیس اور سکیورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے اور گیلریوں کو خالی کرانے کے بعد تحقیقات شروع کر دی گئیں۔ اس واقعہ کے بعد اپوزیشن نے دونوں ایوانوں میں اور باہر پارلیمنٹ ہاؤس کی سکیورٹی کا معاملہ اٹھایا۔ اپوزیشن لیڈروں نے اسے انتہائی سنگین سکیورٹی لیپس قرار دیا اور وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے ڈیزائن کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ کیا۔
یو این آئی