نئی دہلی: بھارت اور ایران کے وزرائے دفاع نے جمعرات کو افغانستان کی صورتحال اور خطے میں رابطے کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ راجناتھ سنگھ نے 27 اپریل کو نئی دہلی میں ایران کے وزیر دفاع اور مسلح افواج کے لاجسٹکس بریگیڈیئر جنرل محمد رضا غرائی اشتیانی کے ساتھ ایس سی او کے وزرائے دفاع کی میٹنگ سے پہلے دو طرفہ میٹنگ کی۔ ملاقات خوشگوار اور گرمجوشی کے ماحول میں ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان پرانے ثقافتی، لسانی اور تہذیبی روابط پر زور دیا، جس میں عوام سے عوام کے روابط بھی شامل ہیں۔ انہوں نے دو طرفہ دفاعی تعاون کا جائزہ لیا اور افغانستان میں امن و استحکام سمیت علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بتادیں کہ راج ناتھ آج ایس سی او میں وزرائے دفاع کی میٹنگ کی صدارت بھی کریں گے۔
راج ناتھ سنگھ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان کی ایران کے وزیر دفاع اور بریگیڈیئر جنرل محمد رضا غرائی اشتیانی کے ساتھ کامیاب بات چیت ہوئی۔ وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات خوشگوار اور گرمجوشی کے ماحول میں ہوئی۔ دونوں وزراء نے دوطرفہ دفاعی تعاون کا جائزہ لیا اور افغانستان میں امن و استحکام سمیت علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس کے علاوہ دونوں وزراء نے افغانستان اور وسطی ایشیا کے دیگر ممالک میں رسد کے مسائل کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی شمالی- جنوبی ٹرانسپورٹ کوریڈور کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔بتادیں کہ جب سے طالبان نے جنگ زدہ ملک پر قبضہ کیا ہے بھارت افغانستان کو ضروری انسانی امداد فراہم کرنے میں ثابت قدم رہا ہے۔ بھارت نے ابھی تک افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے اور وہ کابل میں ایک جامع حکومت کے قیام پر زور دے رہا ہے۔میٹنگ میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف شدت پسندی کی کارروائیوں کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں:۔ Chinese Defence Minister in India گلوان تصادم کے بعد راج ناتھ سنگھ کی چینی وزیر دفاع سے پہلی ملاقات
بتادیں کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) ایک بین سرکاری تنظیم ہے جو 15 جون 2001 کو شنگھائی میں قائم ہوئی۔ اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم کے آٹھ اراکن ممالک چین، بھارت، قازقستان، کرغزستان، روس، پاکستان، تاجکستان اور ازبکستان ہیں۔ چار مبصرین افغانستان، بیلاروس، ایران اور منگولیا ہیں، جو مکمل رکنیت کے خواہاں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ چھ ڈائیلاگ پارٹنرز ہیں جن میں آرمینیا، آذربائیجان، کمبوڈیا، نیپال، سری لنکا اور ترکی شامل ہیں۔