تریپورہ فسادات سے متعلق ٹوئٹ کرنے پر تریپورہ پولیس کی جانب سے 4 وکلا کے خلاف یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے دائر کی گئی عرضی پر جلد سماعت کرنے پر سپریم کورٹ نے رضامندی ظاہر کی ہے۔
6 نومبر کو تریپورہ پولیس نے ریاست کے پانیساگر میں گذشتہ ماہ ہوئے پرتشدد واقعات کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں 102 ٹوئیٹر اکاونٹس پر یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: تریپورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر وکلاء کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ
قبل ازیں ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ ششمیتا دیو نے ٹوئٹر اکاونٹس کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد تریپورہ پولیس پر سخت تنقید کی تھی اور اسے متعصب و ریاستی حکومت کے ہاتھ کی کٹھ پتلی قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ریاستی وزیراعلیٰ کی جانب سے تریپورہ پولیس پر دباؤ ڈالا جارہا ہے‘۔