سپریم کورٹ نے آج الہ آباد ہائی کورٹ کے 12 جون کے اس حکم پر روک لگانے سے انکار کردیا جس میں یوپی حکومت کی جانب سے 69،000 اسسٹنٹ اساتذہ کی تقرری کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 3 جون کو الہ آباد ہائی کورٹ کی سنگل جج بینچ نے اترپردیش حکومت کی طرف سے جونیئر بیسک اسکولوں کے لئے 69،000 اسسٹنٹ ٹیچر کی خالی جگہوں کو پُر کرنے کے لئے تقرری کے عمل پر روک لگا دی تھی۔
بعدازاں اس عبوری حکم کو امتحان باڈی یوپی امتحانات ریگولیٹری اتھارٹی (یوپیرا) نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا کہ اور جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ عدالت کے پاس اس طرح کے حکم کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے لہذا وہ اس اسٹے کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد ہائی کورٹ کے ڈبل بینچ نے 12 جون کو یوپیرا کے حق میں تقرری کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔
ہائی کورٹ کے آخری حکم کے جواب میں کچھ درخواست گزاروں نے الہ آباد ہائی کورٹ کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس پر عدالت نے اساتذہ کی تقرری روکنے سے انکار کردیا۔
جسٹس ہیمنت گپتا نے کہا کہ امتحانات میں شرکت کے وقت امیدوار مارکنگ اسکیم سے واقف ہوتے ہیں اور اب وہ تشخیص میں مقابلہ نہیں کرسکتے ہیں۔اس معاملے میں مداخلت سے انکار کرتے ہوئے ججوں نے درخواست گزاروں کو ان کے خدشات کے لئے ہائیکورٹ جانے کی آزادی دے دی۔