دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو مزاحیہ اداکار منور فاروقی کو مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں مدھیہ پردیش پولیس کی طرف سے درج مقدمے کے سلسلے میں ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس بی آر گاوائی اور سنجے کرول کی بنچ نے بھی منور فاروقی کے خلاف درج تمام شکایات کو جمع کر کے انہیں اندور منتقل کر دیا۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ حقائق، حالات اور عدالت کے سابقہ حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم تمام شکایات کو اندور منتقل کرنے پر آمادہ ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے انہیں دہلی پولیس کی جانب سے تین ہفتوں کے لیے وارنٹ جاری کرنے کے خلاف بھی تحفظ فراہم کیا۔ عدالت عظمیٰ کا حکم منور فاروقی کی درخواست پر آیا، جس میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں ان کی ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے چیلنج کیا گیا تھا اور اس معاملے میں ان کے خلاف تمام ایف آئی آر اور مجرمانہ کارروائی کو منسوخ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ درخواست میں تمام ایف آئی آر کو جمع کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔ قبل ازیں عدالت عظمیٰ نے منور فاروقی کو عبوری ضمانت دے دی تھی، جسے اس معاملے میں مدھیہ پردیش پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس سے پہلے منور فاروقی کے خلاف الہ آباد کی ایک عدالت کے جاری کردہ پروڈکشن وارنٹ پر بھی روک لگا دی تھی۔ گجرات کے رہنے والے فاروقی پر ایک شو کے دوران ہندو دیوتاؤں کے بارے میں مبینہ طور پر غیر مہذب تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: Deny Permission to Munawar Faruqui's show منور فاروقی کو شو کرنے کی اجازت دینے سے انکار
واضح رہے کہ منور فاروقی اور چار دیگر کو یکم جنوری 2021 کو بی جے پی ایم ایل اے مالنی لکشمن سنگھ گاڈ کے بیٹے ایکلویہ سنگھ گوڈ کی شکایت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزمان پر اندور کے ایک کیفے میں کامیڈی شو کے دوران ہندو دیوتاؤں اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بارے میں قابل اعتراض ریمارکس کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔