اس کے علاوہ نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن (این بی سی سی) کو اس کے نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں زیرالتوا پروجیکٹوں کو اپنے ہاتھ میں لینے کی ہدایت دی۔
جج ارون مشرا اور جج ادے امیش للت کی بنچ نے کہا کہ این بی سی سی امرپالی کے ادھورے پروجیکٹوں کو پورا کرے گا۔
عدالت نے پایا کہ امرپالی گروپ نے گریٹر نوئیڈا اور نوئیڈا اتھارٹی کے ساتھ ساز باز کرکے 42ہزار گھر خریداروں کے پیسے کا غبن کیا ہے۔
بنچ نے اس معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی)کو منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ریئل اسٹیٹ کمپنی نے منی لانڈرنگ کی ہے، فلیٹوں کا فرضی الاٹمنٹ کیا گیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ امرپالی گروپ کو نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کے ذریعہ دی گئی لیز منسوخ کی جائے۔
عدالت نے گھر خریداروں کی زیرالتوا رقم تین مہینہ میں رجسٹری میں جمع کرانے کی گروپ کو ہدایت دی۔
عدالت نے وکیل آر وینکٹ رمانی کو رسیور مقرر کیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ وینکٹ رمانی کے پاس یہ حق ہوگا کہ وہ بقایہ وصولی کے لئے امرپالی کی املاک کی فروخت کے لئے تیسرے فریق سے معاہدہ کرسکیں۔ معاملہ کی آئندہ سماعت 9اگست کو ہوگی۔