سلمان خورشید نے کہا کہ سندھیا نے پارٹی چھوڑنے میں جلد بازی کر دی ہے اگر انہیں کوئی مسئلہ اور پریشانی تھی تو پارٹی سربراہ سے بات کرنا چاہیے تھا ایسے پارٹی چھوڑنا ٹھیک نہیں ہے، سلمان خورشید نے مزید کہا کہ سندھیا کا پارٹی چھوڑنا ایک حادثہ تھا اور وہ ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ کوئی بھی اس طرح سے پارٹی چھوڑ کر گیا ہے- اس سے قبل ایسا ہوچکا ہے اور چونکہ ابھی کانگریس کا برا وقت چل رہا ہے اس لیے لوگ اس پارٹی سے دور جا رہے ہیں اور تاریخ گواہ ہے کہ ہر شخص ڈوبتے جہاز کو چھوڑنے کی کوشش کرتا ہے۔
سلمان خورشید نے کہا کہ میرے من میں اب بھی یہ سوال آ رہا ہے کہ جیوتی رادتیہ سندھیا نے جس پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے، کیا وہ وہاں خوش رہ سکیں گے؟
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے سندھیا کو بہت کچھ دیا ہے، وہ 16 برسوں تک کانگریس کے ٹکٹ پر ہی رکن پارلیمان رہے لیکن اس کے بعد بھی انہیں ایسا لگتا ہے کہ پارٹی میں مزید سدھار کی ضرورت ہے تو انہیں بات کر کے کہنا چاہیے تھا کہ پارٹی کی بھلائی کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔