نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کی تین روزہ مانیٹری پالیسی جائزہ میٹنگ آج ختم ہو گئی۔ اس کے ساتھ ہی آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے اعلان کیا ہے کہ ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ عالمی اقتصادی حالات اور افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے ریزرو بینک نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ اس کے ساتھ ریپو ریٹ 6.5 فیصد پر برقرار ہے۔
-
Consequently, the Standing Deposit Facility (SDF rate) remains at 6.25% and the marginal standing facility and the bank rates stand at 6.75%: RBI Governor Shaktikanta Das pic.twitter.com/3y89RxORqI
— ANI (@ANI) June 8, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Consequently, the Standing Deposit Facility (SDF rate) remains at 6.25% and the marginal standing facility and the bank rates stand at 6.75%: RBI Governor Shaktikanta Das pic.twitter.com/3y89RxORqI
— ANI (@ANI) June 8, 2023Consequently, the Standing Deposit Facility (SDF rate) remains at 6.25% and the marginal standing facility and the bank rates stand at 6.75%: RBI Governor Shaktikanta Das pic.twitter.com/3y89RxORqI
— ANI (@ANI) June 8, 2023
آپ کو بتاتے چلیں کہ ایم پی سی کے چھ میں سے پانچ اراکین کی اکثریت سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جانی چاہیے۔ ایم پی سی کی یہ میٹنگ تین دن (6-8 جون) تک جاری رہی۔ مالی سال 2024 کے لیے آر بی آئی کی دوسری میٹنگ ہے۔ اس سے پہلے اپریل کے مہینے میں ہوئی ایم پی سی میٹنگ میں ریزرو بینک نے ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔ واضح رہے کہ ریپو ریٹ وہ شرح ہے جس پر آر بی آئی تجارتی بینکوں کو قرض دیتا ہے اور پھر اسی کے مطابق کمرشل بینک عام لوگوں کو قرض دیتے ہیں۔ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ریپو ریٹ کو ایک آلے کے طور پر استعمال کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: RBI on Exchange of Rs2000 دو ہزار روپے کی نوٹ بندی پر آر بی آئی گورنرکا بیان، ہمارا مقصد پورا ہو گیا
مہنگائی پر قابو پانے کے لیے آر بی آئی نے پچھلے سال مئی سے ریپو ریٹ بڑھانے کا عمل شروع کیا تھا۔ جو مئی 2022 سے فروری 2023 تک کل چھ گنا اضافے کی وجہ سے 6.50 فیصد تک پہنچ گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ریپو ریٹ میں اضافے کی رفتار اپریل سے رک گئی اور یہ اب بھی 6.5 فیصد پر برقرار ہے۔