ETV Bharat / state

کیفی اعظمی کی 102 ویں سالگرہ پر خراج عقیدت - ای ٹی وی بھارت اردو نیوز

کیفی اعظمی نے متعدد فلموں کے لیے نغمے لکھے، لیکن ان کی ایک فلم 'ہیر رانجھا' بیحد مقبول ہوئی۔ اسی فلم کے بعد دنیا نے کیفی اعظمی کی شاعری کا لوہا مانا۔ ان کی یہ فلم اپنے آپ میں شعری مجموعہ بن گئی جسے بھارتیہ سنیما کی تاریخ میں اپنی ایک منفرد شناخت حاصل ہے۔ کیفی اعظمی کی آج 102 ویں سالگرہ ہے۔

renowned urdu poet kaifi azmi 102th birth anniversary
کیفی اعظمی
author img

By

Published : Jan 14, 2021, 5:40 PM IST

شعبہ اردو کے پروفیسر ڈاکٹر زین رامش نے بتایا کہ کیفی اعظمی اپنے فلمی نغموں میں ادبی فن پاروں کو اس انداز میں پیش کرتے تھے کہ اس میں ان کی جھلک صاف نظر آتی تھی۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے مزید کہا کہ کیفی اعظمی ان قلمکاروں میں سے ہیں جنہوں نے اپنی شاعری کا مقصد و محور عوامی مسائل کو بنایا تھا۔ انہوں اپنی زندگی معاشرے کے کمزور سے کمزور انسان کی جان، مال، عزت و آبرو کی فکر میں صرف کی۔

اس کے علاوہ دہلی اردو اکادمی نے کیفی اعظمی کے صد سالہ یوم ولادت پر جشن کیفی کا انعقاد بھی کیا۔ جس میں سیمینار اور مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس جشن میں سید اختر حسین رضوی، کیفی اعظمی کی دختر شبانہ اعظمی اور ان کے شوہر معروف قلمکار جاوید اختر نے بطور خاص شرکت کی تھی۔

10مئی 2002 کو ممبئی میں 83 سال کی عمر میں یہ عظیم شاعر کیفی اعظمی ہمارے درمیان سے رخصت ہو گیا۔ لیکن وہ اپنی شاعری سے انمٹ نقوش لوگوں کے دلوں پر چھوڑ گئے جس کو کبھی مٹایا یا بھلایا نہیں جا سکتا۔

مزید پڑھیں:

خصوصی رپورٹ: شعبۂ اردو میں اساتذہ کے بغیر پڑھائی کیسے؟

کیفی اعظمی کو ساہتیہ اکادمی، فلم فیئر فار بیسٹ اسٹوری، بیسٹ ڈائلاگ اور نیشنل فلم ایوارڈ فار بیسٹ اسٹوری، بیسٹ لیرِکس جیسے کئی ایوارڈوں سے نوازا گیا تھا۔

شعبہ اردو کے پروفیسر ڈاکٹر زین رامش نے بتایا کہ کیفی اعظمی اپنے فلمی نغموں میں ادبی فن پاروں کو اس انداز میں پیش کرتے تھے کہ اس میں ان کی جھلک صاف نظر آتی تھی۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے مزید کہا کہ کیفی اعظمی ان قلمکاروں میں سے ہیں جنہوں نے اپنی شاعری کا مقصد و محور عوامی مسائل کو بنایا تھا۔ انہوں اپنی زندگی معاشرے کے کمزور سے کمزور انسان کی جان، مال، عزت و آبرو کی فکر میں صرف کی۔

اس کے علاوہ دہلی اردو اکادمی نے کیفی اعظمی کے صد سالہ یوم ولادت پر جشن کیفی کا انعقاد بھی کیا۔ جس میں سیمینار اور مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس جشن میں سید اختر حسین رضوی، کیفی اعظمی کی دختر شبانہ اعظمی اور ان کے شوہر معروف قلمکار جاوید اختر نے بطور خاص شرکت کی تھی۔

10مئی 2002 کو ممبئی میں 83 سال کی عمر میں یہ عظیم شاعر کیفی اعظمی ہمارے درمیان سے رخصت ہو گیا۔ لیکن وہ اپنی شاعری سے انمٹ نقوش لوگوں کے دلوں پر چھوڑ گئے جس کو کبھی مٹایا یا بھلایا نہیں جا سکتا۔

مزید پڑھیں:

خصوصی رپورٹ: شعبۂ اردو میں اساتذہ کے بغیر پڑھائی کیسے؟

کیفی اعظمی کو ساہتیہ اکادمی، فلم فیئر فار بیسٹ اسٹوری، بیسٹ ڈائلاگ اور نیشنل فلم ایوارڈ فار بیسٹ اسٹوری، بیسٹ لیرِکس جیسے کئی ایوارڈوں سے نوازا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.