نوید حامد نے کہا کہ 'آبادی میں اضافہ ایک چیلینج ہے جو بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'آبادی میں اضافہ کا سبب ناخواندگی اور بیروزگاری ہے جبکہ وزیراعظم کو ان مسائل پرغور کرنا چاہیے۔'
نوید حامد نے مزید کہا کہ 'بھارت میں آبادی میں اضافہ سے متعلق موضوعات سے اقلیتوں خاص کر مسلمانوں میں خوف پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے۔'
'آبادی پر کنٹرول ایک سیاسی شگوفہ' - PM Modi's Stand on Population Explosion
آبادی پر کنٹرول سے متعلق بیان کو سیاسی شگوفہ بتاتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ 'اس مسئلے پر قانون سازی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔'
آبادی پر کنٹرول ایک سیاسی شگوفہ
نوید حامد نے کہا کہ 'آبادی میں اضافہ ایک چیلینج ہے جو بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'آبادی میں اضافہ کا سبب ناخواندگی اور بیروزگاری ہے جبکہ وزیراعظم کو ان مسائل پرغور کرنا چاہیے۔'
نوید حامد نے مزید کہا کہ 'بھارت میں آبادی میں اضافہ سے متعلق موضوعات سے اقلیتوں خاص کر مسلمانوں میں خوف پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے۔'
Intro:آبادی کنٹرول ایک سیاسی شگوفہ : مشاورت کے صدر
نئی دہلی
آبادی کنٹرول پالیسی سازی کی حکومت کی نیت کو سیاسی شگوفہ قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر ناوید حامد نے کہا کہ میں آبادی میں اضافہ کے چیلنجز کو تسلیم کرتا ہوں، یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ بن گیا ہے، لیکن آبادی پر کنٹرول کے لئے قانون سے کوئی فائدہ نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندررمودی کو پہلے یہ سمجھنا ہوگا کہ آبادی کا وجہ سے بڑھتی ہے، اس کی وجہ ناخواندگی اور بے روزگاری ہے۔
ناوید حامد نے مزید کہا کہ ہندوستان میں جب آبادی کے موضوع پر بات ہوتی ہے تو ہمیشہ یہ خوف پھیلایا جاتا ہے کہ اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کی آبادی بڑھ رہی ہے، یہاں تک کہا جاتا ہے کہ 2050 تک مسلمانوں کی آبادی اتنی بڑھ جائے گی کہ وزیر اعظم مسلمان ہو گا، یہ سب حقیقت پر مبنی نہیں ہے، مردم شماری کے مطابق مسلمانوں میں آبادی کی شرح گھٹی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون بنانے سے پہلے حکومت آبادی بڑھنے کی وجوہات پر غور کر ے اور اس کے بعد فیصلہ کرے ۔
Body:@
Conclusion:
نئی دہلی
آبادی کنٹرول پالیسی سازی کی حکومت کی نیت کو سیاسی شگوفہ قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر ناوید حامد نے کہا کہ میں آبادی میں اضافہ کے چیلنجز کو تسلیم کرتا ہوں، یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ بن گیا ہے، لیکن آبادی پر کنٹرول کے لئے قانون سے کوئی فائدہ نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندررمودی کو پہلے یہ سمجھنا ہوگا کہ آبادی کا وجہ سے بڑھتی ہے، اس کی وجہ ناخواندگی اور بے روزگاری ہے۔
ناوید حامد نے مزید کہا کہ ہندوستان میں جب آبادی کے موضوع پر بات ہوتی ہے تو ہمیشہ یہ خوف پھیلایا جاتا ہے کہ اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کی آبادی بڑھ رہی ہے، یہاں تک کہا جاتا ہے کہ 2050 تک مسلمانوں کی آبادی اتنی بڑھ جائے گی کہ وزیر اعظم مسلمان ہو گا، یہ سب حقیقت پر مبنی نہیں ہے، مردم شماری کے مطابق مسلمانوں میں آبادی کی شرح گھٹی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون بنانے سے پہلے حکومت آبادی بڑھنے کی وجوہات پر غور کر ے اور اس کے بعد فیصلہ کرے ۔
Body:@
Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 5:26 AM IST