دہلی یونیورسٹی(ڈی یو) سے الحاق شدہ وویکانند ویمن کالج میں جن 12 ایڈہاک ٹیچروں کو نوکری سے ہٹادیا گیا تھا ان کی دوبارہ تقرری کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ٹیچرز تنطیموں کی جانب سے کالج کے ذریعہ لیے گئے اس فیصلے کے خلاف زبردست احتجاج درج کرایا گیا تھا۔
ٹیچر برادری نے اس کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ سے لے کر دہلی سرکار تک کے سامنے اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔
ایڈہاک ٹیچروں نے اس کے خلاف گذشتہ دنوں آن لائن ایک دن کی بھوک ہڑتال بھی کی تھی۔ اساتذہ کی زبردست مخالفت کے درمیان بلائی گئی منتظمہ کمیٹی کی میٹنگ میں اکثریت سے ان 12 اساتذہ کی نوکری بحال کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔
اکیڈمک کاؤنسل کے ممبر سدھانشو کمار نے اس فیصلہ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم جی بی ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یہ دیر سے سہی لیکن درست فیصلہ لیا گیا ہے۔
کالج نے جس طرح من مانے طریقے سے ان اساتذہ کو نوکری سے نکالنے کا فیصلہ لیا تھا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے 5 دسمبر کے ریکارڈ آف ڈسکشن میں یہ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جب تک مستقل نوکری نہیں ہوجاتی، کسی ایڈہاک ٹیچر کو نکالا نہیں جائے گا۔