ETV Bharat / state

رندیپ سرجے والا کی وزیراعظم پر نکتہ چینی - dehli news

رندیپ سنگھ سرجے والا نے وزیراعطم نریندرمودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'مودی، کسانوں کی راہ میں کیلیں بچھا کر راجیہ سبھا میں کسانوں سے کہہ رہے ہیں کہ بات کر کے تحریک ختم کریں۔'

وزیراعطم نریندرمودی پر رندیپ سراجے والا کی سخت تنقد
وزیراعطم نریندرمودی پر رندیپ سراجے والا کی سخت تنقد
author img

By

Published : Feb 8, 2021, 8:17 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے وزیراعطم نریندرمودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعطم نریندرمودی نے راجیہ سبھا میں پیر کو جو کچھ کہا وہ لفاظی اورجملے بازی کے علاوہ کچھ نہیں تھا اور اس دوران وہ صرف وزیراعظم نہیں بلکہ 'پرچارک' کے رول میں نظر آئے۔

کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ مودی نے راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے جو کچھ کہا اس میں کچھ بھی ٹھوس نہیں تھا اور وہ مسئلوں پر کچھ بھی نہیں کہہ پائے۔

انہوں نے کہا کہ 75 دنوں سے تحریک چلا رہے کسانوں کے لئے بھی کوئی ٹھوس یقین دہانی نہیں کی اور نہ ہی سرحد پر دراندازی کر چکے چین کے سلسلے میں ایک لفظ کہا۔

رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ مودی، تحریک چلانے والے کسانوں کی راہ میں کیلیں بچھا کر راجیہ سبھا میں کسانوں سے کہہ رہے ہیں کہ بات کریں اور تحریک ختم کریں۔

مزید پڑھیں:

'وزیراعظم مودی راجیہ سبھا میں کسان قوانین کا دفاع کرسکتے ہیں'

انہوں نے مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے ایک نظم پڑھی اور کہا کہ 'یہ داڈھیاں، یہ تلک دھاریاں نہیں چلتیں، ہمارے عہد میں مکاریاں نہیں چلتیں۔' قبیلے والوں کے دل جوڑیئے میرے سردار، سروں کو کاٹ کے سرداریاں نہیں چلتیں۔'

کانگریس رہنما نے مودی کی کتھنی اور کرنی میں فرق ہونے کا الزام لگایا اور حکومت سے سوال کیا کہ کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ اقتدار سنبھالتے ہی 12 جون 2014 کو مودی حکومت نے ریاستوں کے ذریعہ امدادی قیمت کے اوپر دئے جارہے 150 روپے کی کونٹل کا بونس کروا دیا ہے۔ کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ حکومت نے فروری 2015 میں سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ دے کر کہا کہ کسانوں کو اگر لاگر کے علاوہ 50 فیصد سے زیادہ امدادی قیمت دی تو بازار خراب ہو جائےگا۔

نئی دہلی: کانگریس نے وزیراعطم نریندرمودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعطم نریندرمودی نے راجیہ سبھا میں پیر کو جو کچھ کہا وہ لفاظی اورجملے بازی کے علاوہ کچھ نہیں تھا اور اس دوران وہ صرف وزیراعظم نہیں بلکہ 'پرچارک' کے رول میں نظر آئے۔

کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ مودی نے راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے جو کچھ کہا اس میں کچھ بھی ٹھوس نہیں تھا اور وہ مسئلوں پر کچھ بھی نہیں کہہ پائے۔

انہوں نے کہا کہ 75 دنوں سے تحریک چلا رہے کسانوں کے لئے بھی کوئی ٹھوس یقین دہانی نہیں کی اور نہ ہی سرحد پر دراندازی کر چکے چین کے سلسلے میں ایک لفظ کہا۔

رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ مودی، تحریک چلانے والے کسانوں کی راہ میں کیلیں بچھا کر راجیہ سبھا میں کسانوں سے کہہ رہے ہیں کہ بات کریں اور تحریک ختم کریں۔

مزید پڑھیں:

'وزیراعظم مودی راجیہ سبھا میں کسان قوانین کا دفاع کرسکتے ہیں'

انہوں نے مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے ایک نظم پڑھی اور کہا کہ 'یہ داڈھیاں، یہ تلک دھاریاں نہیں چلتیں، ہمارے عہد میں مکاریاں نہیں چلتیں۔' قبیلے والوں کے دل جوڑیئے میرے سردار، سروں کو کاٹ کے سرداریاں نہیں چلتیں۔'

کانگریس رہنما نے مودی کی کتھنی اور کرنی میں فرق ہونے کا الزام لگایا اور حکومت سے سوال کیا کہ کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ اقتدار سنبھالتے ہی 12 جون 2014 کو مودی حکومت نے ریاستوں کے ذریعہ امدادی قیمت کے اوپر دئے جارہے 150 روپے کی کونٹل کا بونس کروا دیا ہے۔ کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ حکومت نے فروری 2015 میں سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ دے کر کہا کہ کسانوں کو اگر لاگر کے علاوہ 50 فیصد سے زیادہ امدادی قیمت دی تو بازار خراب ہو جائےگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.