ETV Bharat / state

ایودھیا تنازع: ہفتے میں پانچ دن سماعت

سپریم کورٹ نے ایودھیا متنازع رام جنم بھومی۔بابری مسجد زمین تنازع کی سماعت پانچ دن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

author img

By

Published : Aug 8, 2019, 11:24 PM IST

مسئلہ بابری مسجد: ہفتے میں پانچ دن سماعت

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے بتایا کہ اس معاملے کی سماعت منگل، بدھ اور جمعرات کے علاوہ پیر اور جمعہ کو بھی ہوا کرے گی۔

خیال رہے کہ آئینی بنچ تین دن منگل، بدھ اور جمعرات کو ہی کسی معاملے پر سماعت کرتی ہے۔

اس معاملے میں سماعت چھ اگست سے شروع ہوئی تھی اور آج سماعت کا تیسرا دن تھا۔

سماعت کے دوران رام للا وراج مان کے سینیئر وکیل کے پراسرن نے عدالت میں کہا کہ ’جنم استھان‘ کی مستقل جگہ نہیں ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ آس پاس کے علاقوں سے بھی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پورا علاقہ رام کے پیدائشی مقام سے ہے۔ اس کے تعلق سے کوئی تنازع نہیں کہ یہ جنم پیدائشی مقام رام کا ہے۔ ہندو اور مسلم دونوں فریق اس متنازع علاقے کو پیدائشی مقام کہتے ہیں۔

آئینی بنچ نے پوچھا کہ کیا کسی پیدائشی مقام کو ایک قانونی شخصیت مانا جاسکتا ہے؟ مورتی ایک قانونی شخصیت ہوسکتی ہے، لیکن کیا ایک جگہ یا پیدائشی مقام قانونی شخصیت ہوسکتی ہے؟

اس کے جواب میں مسٹر پراسرن نے کہا کہ ’رام للا وراجمان‘ اور’نرموہی اکھاڑہ‘کی طرف سے دائر دو الگ الگ سوٹ ایک دوسرے کے خلاف ہیں اور اگر ایک جیتتا ہے تو دوسرا خود بخود ہی ختم ہوجاتا ہے۔

مسلم فریق کو کسی بھی ایک معاملے میں بحث شروع کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے کیونکہ قانونی طور پر صرف اس کی ہی اجازت دی جاسکتی ہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے بتایا کہ اس معاملے کی سماعت منگل، بدھ اور جمعرات کے علاوہ پیر اور جمعہ کو بھی ہوا کرے گی۔

خیال رہے کہ آئینی بنچ تین دن منگل، بدھ اور جمعرات کو ہی کسی معاملے پر سماعت کرتی ہے۔

اس معاملے میں سماعت چھ اگست سے شروع ہوئی تھی اور آج سماعت کا تیسرا دن تھا۔

سماعت کے دوران رام للا وراج مان کے سینیئر وکیل کے پراسرن نے عدالت میں کہا کہ ’جنم استھان‘ کی مستقل جگہ نہیں ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ آس پاس کے علاقوں سے بھی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پورا علاقہ رام کے پیدائشی مقام سے ہے۔ اس کے تعلق سے کوئی تنازع نہیں کہ یہ جنم پیدائشی مقام رام کا ہے۔ ہندو اور مسلم دونوں فریق اس متنازع علاقے کو پیدائشی مقام کہتے ہیں۔

آئینی بنچ نے پوچھا کہ کیا کسی پیدائشی مقام کو ایک قانونی شخصیت مانا جاسکتا ہے؟ مورتی ایک قانونی شخصیت ہوسکتی ہے، لیکن کیا ایک جگہ یا پیدائشی مقام قانونی شخصیت ہوسکتی ہے؟

اس کے جواب میں مسٹر پراسرن نے کہا کہ ’رام للا وراجمان‘ اور’نرموہی اکھاڑہ‘کی طرف سے دائر دو الگ الگ سوٹ ایک دوسرے کے خلاف ہیں اور اگر ایک جیتتا ہے تو دوسرا خود بخود ہی ختم ہوجاتا ہے۔

مسلم فریق کو کسی بھی ایک معاملے میں بحث شروع کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے کیونکہ قانونی طور پر صرف اس کی ہی اجازت دی جاسکتی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.