ETV Bharat / state

بجٹ 2020 سمجھ سے عاری

بجٹ 2020 پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اسے سمجھ سے عاری قرار دیا۔

rahul gandhi's first reaction on budget 2020
بجٹ 2020 سمجھ سے عاری
author img

By

Published : Feb 1, 2020, 3:11 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 6:50 PM IST

کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کہا کہ بجٹ میں لمبی تقریر کی گئی ہے لیکن اس میں کچھ بھی ٹھوس بات نہیں ہے۔

بجٹ 2020 سمجھ سے عاری

راہول گاندھی نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے بجٹ پیش کرنے کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کمپلکس میں بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بجٹ میں کچھ بھی ٹھوس نہیں ہے، صرف لمبی بیان بازی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ روز گار پر بجٹ میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے اور معیشت میں بہتری کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

انہوں نے بجٹ کی لمبی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کے رویہ کو ظاہر کرتی ہے کہ صرف بیانات دیئے جاتے ہیں لیکن اس پر عمل کچھ بھی نہیں ہوتا۔

لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ بجٹ لمبا بناکر صرف بر م کی حالت پیدا کی گئی ہے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بجٹ 2020-21کو حکومت کی کھوکھلی باتوں کا پٹارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں لمبی تقریر اور غلط فہمی کی صورتحال پیدا کرنے والی ہے اور ملک کے نوجوانوں اور معیشت کی مضبوطی کے لئے کچھ بھی ٹھوس انتظام نہیں ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پارلیمنٹ میں 2020-21کا بجٹ پیش کرنے کے بعد بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے سنیچر کو پارلیمنٹ ہاوس کے کمپلکس سے کہا کہ بجٹ تقریر ڈھائی گھنٹے سے زیادہ وقت تک چلی۔ یہ بہت لمبی تقریر تھی لیکن بجٹ میں معیشت میں سدھار کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرانے کیلئے کچھ بھی ٹھوس نہیں ہے۔ بجٹ میں صرف لمبی بیان بازی ہوئی ہے اور یہ حکومت کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ ملک میں آج سب سے بڑا بحران بے روزگاری کاہے لیکن اس سے نپٹنے کے لئے بجٹ میں کوئی بھی انتظام نہیں ہے۔ ملک کی بے روزگاری اور اقتصادی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ اس صورتحال سے نکلنے کا کوئی انتظام یا اسٹریٹجک پہل نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں بھرم کی صورتحال پیدا کی ہے۔ کچھ بھی واضح نہیں ہے۔ کہاجارہا تھا کہ ٹیکس نظام میں بہتری لائی جائے گی اور انکم ٹیکس کو آسان بنایا جائے گا لیکن اس میں ایک اور متبادل دیا گیا ہے۔ اس سے بھرم کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ بجٹ میں صرف لفاظی کی گئی ہے او یہ ڈھائی گھنٹے تک بجٹ تقریر کے طورپر چلی لیکن اس میں کچھ تھا ہی نہیں۔

لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ بجٹ لمبابنا کر صرف بھرم کی صورتحال پیدا کی گئی ہے۔

راجیہ سبھا میں کانگریس کے نائب لیڈر آنند شرما نے کہاکہ وزیر خزانہ بجٹ کا حساب کتاب سمجھانے میں ناکام رہیں۔ حکومت خود کہتی ہے کہ گزشتہ برس نومبر تک بجٹ تخمینہ کے مقابلہ حاصل ہونے والا ریونیو 45فیصد رہا ہے۔ یہ بہت بڑا فرق ہے اور حکومت کو سمجھنا چاہئے کہ صرف زور سے بولنے اور بہتر الفاظ کا استعمال کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں کہی گئی ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ کسی بھی اسکیم کے لئے کو ئی ہدف مقرر نہیں کرنا حکومت کی ناکامی کا مظہر ہے۔ بجٹ میں لوگوں کی جیب بھرنے اور تھالیوں میں کھانا دینے کا انتظام ہونا چاہئے تھا لیکن لوگوں کا مایوسی ہاتھ لگی ہے۔

اس پارٹی کے لوک سبھا رکن گورو گوگو ئی نے کہا کہ حکومت کو 2019میں لوگوں نے بھاری اکثریت دی لیکن مایوس کن بجٹ نے لوگوں کی حمایت کی توہین کی ہے۔بڑھتی مہنگائی کو قابو کرنے اور معیشت کی خستہ حالت کو ٹھیک کرنے کا کوئی منصوبہ عمل پیش نہیں کیا گیا ہے۔

کانگریس کے کارتی چدمبرم نے بجٹ پر طنز کرتے ہوئے اسے لمبی تقریر والا تاریخی بجٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش کرنے کے لئے وقت کی حد ضرور طے کی جانی چاہئے۔

کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کہا کہ بجٹ میں لمبی تقریر کی گئی ہے لیکن اس میں کچھ بھی ٹھوس بات نہیں ہے۔

بجٹ 2020 سمجھ سے عاری

راہول گاندھی نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے بجٹ پیش کرنے کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کمپلکس میں بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بجٹ میں کچھ بھی ٹھوس نہیں ہے، صرف لمبی بیان بازی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ روز گار پر بجٹ میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے اور معیشت میں بہتری کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

انہوں نے بجٹ کی لمبی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کے رویہ کو ظاہر کرتی ہے کہ صرف بیانات دیئے جاتے ہیں لیکن اس پر عمل کچھ بھی نہیں ہوتا۔

لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ بجٹ لمبا بناکر صرف بر م کی حالت پیدا کی گئی ہے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بجٹ 2020-21کو حکومت کی کھوکھلی باتوں کا پٹارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں لمبی تقریر اور غلط فہمی کی صورتحال پیدا کرنے والی ہے اور ملک کے نوجوانوں اور معیشت کی مضبوطی کے لئے کچھ بھی ٹھوس انتظام نہیں ہے۔

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پارلیمنٹ میں 2020-21کا بجٹ پیش کرنے کے بعد بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے سنیچر کو پارلیمنٹ ہاوس کے کمپلکس سے کہا کہ بجٹ تقریر ڈھائی گھنٹے سے زیادہ وقت تک چلی۔ یہ بہت لمبی تقریر تھی لیکن بجٹ میں معیشت میں سدھار کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرانے کیلئے کچھ بھی ٹھوس نہیں ہے۔ بجٹ میں صرف لمبی بیان بازی ہوئی ہے اور یہ حکومت کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ ملک میں آج سب سے بڑا بحران بے روزگاری کاہے لیکن اس سے نپٹنے کے لئے بجٹ میں کوئی بھی انتظام نہیں ہے۔ ملک کی بے روزگاری اور اقتصادی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ اس صورتحال سے نکلنے کا کوئی انتظام یا اسٹریٹجک پہل نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں بھرم کی صورتحال پیدا کی ہے۔ کچھ بھی واضح نہیں ہے۔ کہاجارہا تھا کہ ٹیکس نظام میں بہتری لائی جائے گی اور انکم ٹیکس کو آسان بنایا جائے گا لیکن اس میں ایک اور متبادل دیا گیا ہے۔ اس سے بھرم کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ بجٹ میں صرف لفاظی کی گئی ہے او یہ ڈھائی گھنٹے تک بجٹ تقریر کے طورپر چلی لیکن اس میں کچھ تھا ہی نہیں۔

لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ بجٹ لمبابنا کر صرف بھرم کی صورتحال پیدا کی گئی ہے۔

راجیہ سبھا میں کانگریس کے نائب لیڈر آنند شرما نے کہاکہ وزیر خزانہ بجٹ کا حساب کتاب سمجھانے میں ناکام رہیں۔ حکومت خود کہتی ہے کہ گزشتہ برس نومبر تک بجٹ تخمینہ کے مقابلہ حاصل ہونے والا ریونیو 45فیصد رہا ہے۔ یہ بہت بڑا فرق ہے اور حکومت کو سمجھنا چاہئے کہ صرف زور سے بولنے اور بہتر الفاظ کا استعمال کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں کہی گئی ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ کسی بھی اسکیم کے لئے کو ئی ہدف مقرر نہیں کرنا حکومت کی ناکامی کا مظہر ہے۔ بجٹ میں لوگوں کی جیب بھرنے اور تھالیوں میں کھانا دینے کا انتظام ہونا چاہئے تھا لیکن لوگوں کا مایوسی ہاتھ لگی ہے۔

اس پارٹی کے لوک سبھا رکن گورو گوگو ئی نے کہا کہ حکومت کو 2019میں لوگوں نے بھاری اکثریت دی لیکن مایوس کن بجٹ نے لوگوں کی حمایت کی توہین کی ہے۔بڑھتی مہنگائی کو قابو کرنے اور معیشت کی خستہ حالت کو ٹھیک کرنے کا کوئی منصوبہ عمل پیش نہیں کیا گیا ہے۔

کانگریس کے کارتی چدمبرم نے بجٹ پر طنز کرتے ہوئے اسے لمبی تقریر والا تاریخی بجٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش کرنے کے لئے وقت کی حد ضرور طے کی جانی چاہئے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 6:50 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.