کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک میں جو حالات ہیں، ایسے میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے اور آگے نکل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کام مرکزی حکومت اکیلے نہیں کرسکتی بلکہ اس کے لئے ریاستوں کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 'کئی ریاستوں کے وزرائے اعلی اور کئی اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ان حالات سے اور بہتر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں۔ اس لئے مرکزی حکومت کو کورونا کے خلاف لڑائی کو ضلع سطح تک لے جانے کی ضرورت ہے۔'
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کورونا وائرس کی وبا کو ایک شدید چیلنج بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت اکیلے اس سے نہیں لڑ سکتی اس لئے اسے ریاستی حکومتوں کو ساتھ لے کر شفافیت کے ساتھ اس کا سامنا کرنا چاہئے اور حکمت عمل بناتے ہوئے لاک ڈاؤن کھولنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مرکز کو وزرائے اعلی اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹز پر بھروسہ کرکے ہی لڑائی کو لڑنا ہے۔ ایک دوسرے پر بھروسہ نہیں ہوگا تو بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوگا۔ اس لئے کام میں شفافیت اپناتے ہوئے کورونا کے خلاف ضلع سطح پر لڑنے کی ضرورت ہے۔ اس لڑائی کو وزیراعظم کے دفتر سے نہیں بلکہ ضلع سطح پر لے جاکر لڑنا ہوگا تب ہی اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
لاک ڈاؤن کھولنے سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اسے حکومت عمل بنا کر کھولنے کی ضرورت ہے اور نقل مکانی کرنے والی مزدوروں کے حقوق کو توجہ میں رکھتے ہوئے اس پر غور کیا جانا چاہئے۔ اگر آپ کاروباری افراد سے پوچھیں گے تو وہ فورا ہی سپلائی چین کے بارے میں شکایت کریں گے۔
راہل نے کہا کہ' تارکین وطن مزدوروں، غریبوں اور چھوٹے تاجروں کو آج رقم کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
کانگریس کے رہنما راہل نے کہا کہ 'حکومت یہ سوچ رہی ہے کہ اگر پیسہ تیزی سے خرچ کرنا شروع کردیا تو روپے کی حالت مزید خراب ہوجائے گی۔ لیکن حکومت کو اس وقت رسک لینا ہی پڑے گا کیونکہ زمینی سطح پر رقم کی فراہمی ضروری ہے۔ جتنا حکومت سوچ رہی ہے، اتنا ہمارا وقت ضائع ہو رہا ہے۔'
واضح رہے کہ 'ملک بھر میں کورونا کیسز کی تعداد بڑھ کر 56342 ہو گئی ہے۔ وہیں اس وبا سے اموات کی تعداد 1886 تک پہنچ چکی ہے۔ وہیں ممبئی، احمد آباد اور چنئی سمیت متعدد شہری علاقوں میں کورونا انفیکشن کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں ایکٹیو مریضوں کی تعداد 37916 ہے۔