دہلی: جمعرات کی شام لوک سبھا میں 'چندریان-3 کی کامیابی' پر بحث ہو رہی تھی اسی دوران بی جے پی کے ممبر آف پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو نشانہ بناتے ہوئے متنازعہ تبصرہ کیا۔ اس کے بعد ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا اور اپوزیشن لیڈروں نے جنوبی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اس معاملے میں آج کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کنور دانش علی کی رہائش گاہ پر کے سی وینو گوپال کے ہمراہ ملاقات کی، اس دوران کانگرس کے اقلیتی شعبہ کے صدر عمران پرتاب گڑی بھی موجود تھے۔ یہ ملاقات تقریبا 20 منٹ تک چلی۔ راہل گاندھی نے کنور دانش علی سے بات چیت کی۔ اس کے بعد جب وہ باہر نکلے تو انہوں نے ایک ہی بات کہی کہ نفرت کے بازار میں وہ محبت کی دکان کھولنے آئے ہیں۔ اس کے بعد وہ گاڑی میں بیٹھ کر چلے گئے۔ اس تمام واقعے کے بعد کنور دانش علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ راہل گاندھی ان کے پاس ہمدردی کے طور پر ملاقات کرنے آئے تھے۔ انہوں نے کنور دانش کے ساتھ پارلیمنٹ میں کی گئی نازیبا زبان پر ناراضگی ظاہر کی۔
دانش علی نے مزید کہا کہ یہ حملہ صرف ان کے شبہ پر نہیں بلکہ یہ ملک کی جمہوریت پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل نفرت کی یہ دکان سڑکوں پر کھولی جاتی تھی وہ نفرت کی دکانیں اب پارلیمنٹ کے اندر بھی لگنی شروع ہو گئی ہیں۔ یہ حملہ بھارتی آئین اور جمہوریت کے خلاف ہے۔
لوک سبھا میں چندریان 3 مشن پر بحث کے دوران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری نے جمعرات کو بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ بحث کے دوران جب مداخلت کی گئی تو بدھوڑی نے دانش علی کو انتہا پسند اور دہشت گرد بھی کہا۔ جس کے بعد بدھوڑی کے قابل اعتراض ریمارکس کو لوک سبھا کی کارروائی سے ہٹا دیا گیا۔ تاہم وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں افسوس کا اظہار کیا۔ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے تبصرے نہیں سنے ہیں اور چیئرمین پر زور دیا کہ اگر انہوں نے اپوزیشن کے ارکان کو تکلیف پہنچائی ہے تو انہیں کارروائی سے ہٹا دیں۔
یہ بھی پڑھیں: میں رات بھر سو نہیں سکا، کنور دانش علی
بی جے پی ایم پی رمیش بدھوری پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے چوتھے دن جمعرات کو لوک سبھا میں چندریان -3 کی کامیابی پر بول رہے تھے۔ اسی دوران بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی نے کوئی تبصرہ کیا۔ اس پر رمیش بدھوری ناراض ہو گئے۔ کارروائی کے دوران، رمیش بدھوڑی کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، 'وہ ایک عسکریت پسند ہے، وہ ایک عسکریت پسند ہے، وہ ایک عسکریت پسند ہے، وہ دہشت گرد ہے۔