راہل گاندھی نے مودی کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ 21 روز کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے کچھ لوگوں میں ڈر اور مغالطے کی صورت پیدا ہوگئی ہے۔ فیکٹری، چھوٹی صنعت اور تعمیراتی شعبوں میں کام بند ہوگیا ہے جس سے ہزاروں مزدور ڈر کی وجہ سے اپنے گھروں کے لیے پیدل سڑکوں پر آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ دہاڑی مزدور کام نہیں ہونے کی وجہ سے خوفزدہ ہیں اور اپنے گھروں کا رخ کر رہے ہیں۔ ان کے لیے اس وقت رہنے کی جگہ اور کھانے کا نظم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان میں اطمینان پیدا ہو اس کے لیے ان کے کھاتوں میں براہ راست پیسہ جمع کیے جانے کی ضرورت ہے۔
کانگریس کے رہنما نے کورونا کے چیلینج سے نمٹنے کے لیے حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سبھی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے سوشل سکیورٹی کے طریقہ کار اپنانے کی ضرورت ہے۔ بڑی آبادی والے علاقوں میں اس بیماری سے نمٹنے کے لیے اسپتال بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت لوگ شہروں سے گاؤں کی طرف جا رہے ہیں لیکن اس سے گاؤں میں بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ گاؤں میں بزرگوں کے اندر اس بیماری سے لڑنے کی صلاحیت کم ہونے کی وجہ سے وہ پھیل سکتی ہے، اس لیے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔