ETV Bharat / state

قومی اقلیتی کمیشن پر سنگین سوالات اٹھائے گئے - سابق رکن پارلیمنٹ شاہد صدیقی

دہلی اقلیتی کمیشن کے سربراہ ظفر الاسلام خان، سابق سربراہ کمال فاروقی اور سابق رکن پارلیمنٹ شاہد صدیقی نے قومی اقلیتی کمیشن کی عدم کارکردگی پر جارحانہ سوالات اٹھائے۔

قومی اقلیتی کمیشن پر سنگین سوالات اٹھائے گئے
قومی اقلیتی کمیشن پر سنگین سوالات اٹھائے گئے
author img

By

Published : Feb 28, 2020, 7:51 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 9:36 PM IST

قومی دارالحکومت میں ہوئے فسادات میں اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کی تباہی پر مسلسل خاموش قومی اقلیتی کمیشن سنگین سوالات کے گھیرے میں ہے۔

دہلی اقلیتی کمیشن کے موجودہ سربراہ ظفر الاسلام خان نے پریس کلب آف انڈیا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اقلیتی کمیشن پر گہرا طنز کیا اور کہا کہ 'ہم تو کام کر رہے ہیں، آپ قومی کمیشن سے پوچھیں کہ وہ کیا کر رہا ہے؟

قومی اقلیتی کمیشن پر سنگین سوالات اٹھائے گئے

انہوں نے کہا کہ 'انسانی اور اقلیتی حقوق کے بڑے بڑے ادارے یہاں موجود ہیں مگر انہوں نے اپنا کوئی کردار نہیں نبھایا۔'

دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق سربراہ کمال فاروقی نے کہا کہ 'قومی دارالحکومت میں کمیشن برائے خواتین، کمیشن برائے انسانی حقوق اور کمیشن برائے اقلیتی حقوق کے دفاتر موجود ہے، مگر ان فسادات میں سب خاموش ہیں۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'اگر اقلیتوں کے خلاف مظالم ہورہے ہیں اور اقلیتی کمیشن کا سربراہ کچھ نہیں بول رہے تو ہمیں کمیشن نہیں چاہئے، اس کو بند کردیا جائے۔'

سابق رکن پارلیمنٹ شاہد صدیقی نے کہا کہ 'جب گجرات میں فسادات ہوئے تھے تب اس وقت بھی اقلیتی کمیشن کا کردار متحرک نہیں تھا۔ اس وقت بھی میں نے سوال اٹھا یا تھا کہ اقلیتی کمیشن اقلیتی حقوق کا تحفظ کرے گا، یا سرکار کو بچائے گا؟ افسوس کی بات یہ ہے کہ آج بھی اقلیتی کمیشن یہی کر رہا ہے۔'

قومی دارالحکومت میں ہوئے فسادات میں اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کی تباہی پر مسلسل خاموش قومی اقلیتی کمیشن سنگین سوالات کے گھیرے میں ہے۔

دہلی اقلیتی کمیشن کے موجودہ سربراہ ظفر الاسلام خان نے پریس کلب آف انڈیا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اقلیتی کمیشن پر گہرا طنز کیا اور کہا کہ 'ہم تو کام کر رہے ہیں، آپ قومی کمیشن سے پوچھیں کہ وہ کیا کر رہا ہے؟

قومی اقلیتی کمیشن پر سنگین سوالات اٹھائے گئے

انہوں نے کہا کہ 'انسانی اور اقلیتی حقوق کے بڑے بڑے ادارے یہاں موجود ہیں مگر انہوں نے اپنا کوئی کردار نہیں نبھایا۔'

دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق سربراہ کمال فاروقی نے کہا کہ 'قومی دارالحکومت میں کمیشن برائے خواتین، کمیشن برائے انسانی حقوق اور کمیشن برائے اقلیتی حقوق کے دفاتر موجود ہے، مگر ان فسادات میں سب خاموش ہیں۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'اگر اقلیتوں کے خلاف مظالم ہورہے ہیں اور اقلیتی کمیشن کا سربراہ کچھ نہیں بول رہے تو ہمیں کمیشن نہیں چاہئے، اس کو بند کردیا جائے۔'

سابق رکن پارلیمنٹ شاہد صدیقی نے کہا کہ 'جب گجرات میں فسادات ہوئے تھے تب اس وقت بھی اقلیتی کمیشن کا کردار متحرک نہیں تھا۔ اس وقت بھی میں نے سوال اٹھا یا تھا کہ اقلیتی کمیشن اقلیتی حقوق کا تحفظ کرے گا، یا سرکار کو بچائے گا؟ افسوس کی بات یہ ہے کہ آج بھی اقلیتی کمیشن یہی کر رہا ہے۔'

Last Updated : Mar 2, 2020, 9:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.