ETV Bharat / state

SY Qureshi Urged Muslims to Get Education: معیاری تعلیم سے ہی معاشرے میں تبدیلی آئے گی، ایس وائی قریشی

author img

By

Published : Jun 18, 2022, 7:32 PM IST

دہلی میں پروفیسر کے اے صدیق حسن میموریل پی جی اسکالرشپ تقسیم کی تقریب منعقد کی گئی جس میں اسکالرز نے اپنے زرین خیالات کا اظہار کیا، نیز مسلمانوں کو معیاری تعلیم کی جانب توجہ دینے کی گزارش کی۔ Prof. KA Siddique Hassan Memorial PG Scholarship

SY Qureshi Urged Muslims to Get Education
مسلمانوں کو تعلیم حاصل کرنے کی تلقین

دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے 'پروفیسر صدیق حسن میموریل اسکالرشپ تقسیم' پروگرام منعقد کیا جس میں سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سابق چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر ایس وائی قریشی نے کہا کہ کیا کبھی آپ نے سوچا سارے اچھے کام جنوب سے ہی کیوں شروع ہوتے ہیں اور ہم شمال والے پیچھے کیوں ہیں؟ اگر دہلی میں الشفاء ہسپتال بنتا ہے تو وہ بھی کیرل سے پروفیسر کے اے صدیق حسن آکر بناتے ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ آج خود مسلمان اسلامی تعلیمات کے نا آشنا ہیں۔ جب قرآن نازل ہوا تھا اس وقت پہلا لفظ ہی تھا 'پڑھو' لیکن ہم تعلیم سے دور ہیں۔ اسلام عورتوں کو حق دیتا ہے لیکن مسلمان انہیں حق دینے کو تیار نہیں ہیں۔ India Islamic Cultural Center

SY Qureshi Urged Muslims to Get Education
مسلمانوں کو تعلیم حاصل کرنے کی تلقین

انہوں نے کہا یہ سچ ہے آپ کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے لیکن پھر بھی اگر آپ اچھے ہوں گے تو موقع ضرور ملے گا اور معیاری تعلیم ہی سے معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔ شمالی ہند میں فرضی ڈگریوں کا چلن نسلوں کو تباہ کر رہا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہیومن ویلفیر فاونڈیشن نے معیاری تعلیم کے لیے عملی اقدامات اٹھائے ہیں جو نتجہ خیز ثابت ہو رہے ہیں۔ Human Welfare Foundation

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے چیئرمین ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر ڈاکٹر سراج حسین نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 'اس وقت بچوں کا معیاری تعلیم حاصل نہ کر پانا بڑا مسئلہ ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ جو کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تمام مشکلات کے باوجود حاصل کرنے میں لگ جائیں۔ جو لوگ گریجویشن یا پوسٹ گریجویشن میں زیر تعلیم ہیں وہ سِوِل سروسیز کے بارے میں سوچیں، جو صحافت میں دلچسپی رکھنے والے ہیں وہ ابھی سے لکھنا شروع کردیں، سچی لگن سے ہی کامیابی ملے گی۔

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی ایچ عبدالرقیب نے پروفیسر کے اے صدیق حسن میموریل خطبہ میں کہا کہ 'مجھے صدیق حسن صاحب کے ساتھ پانچ دہائی تک کام کرنے کا موقع ملا ان کی ایک خصوصیت یہ تھی کہ وہ نئے انداز سے سوچنا، نئی راہیں تلاش کرنا، نئے میدانوں میں نئی جہت میں کام کرنا ضروری سمجھتے تھے۔ شمال ہند کی غربت سے پریشان ہوکر اس کے خاتمے کے لیے جنوبی ہند کے لوگوں کو متوجہ کیا۔ پروفیسر صدیق حسن صلاحیتوں کے قدر دان تھے، صلاحیتوں کو ساتھ لینے میں ہمیشہ آگے رہتے، ڈاکٹر سمیر فخرو، مادھیمم کے ایڈیٹر کے لیے رادھا کرشنن کا انتخاب ان کا ہی فیصلہ تھا اور مادھیم آج ایک عالمی سطح کا اخبار ہے۔

ایچ عبدالرقیب نے کہا کہ پروفیسر کے اے صدیق حسن نے کیرلا میں سالیڈیرٹی مومنٹ قائم کیا، آئی آر ڈبلیو کی بنیاد ڈالی اور معاشرے کو فنون لطیفہ سے بھی جوڑا۔ 2006 میں ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن قائم کرنے کے بعد اس کے درجنوں ذیلی ادارے قائم کیے۔ پروفیسر صدیق حسن کا خواب تھا کہ ہم انسانوں کے لیے نفع بخش بنیں، ہم لینے والے نہیں بلکہ دینے والے بنیں۔ بھارت بے پناہ مواقع والا ملک ہے چیلنجز کے ساتھ یہاں مواقع بھی خوب ہیں۔

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی انجینئر عبدالجبار صدیقی نے اس موقع پر وژن 2026 کے آئندہ کے پروجیکٹس کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 15 سال قبل پروفیسر صدیق حسن کی قیادت میں پوری ٹیم نے کام کیا، ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے ہم جب قدم بڑھاتے ہیں تو سیکھتے ہیں یا جیتتے ہیں ہمیں ہارنا نہیں آتا۔ ہمارے بچے ہر یونیورسٹی کی رینک کی ٹاپ 50 میں ہوں ہم یہ کر سکتے ہیں۔ پروفیسر صدیق حسن نے جنوب کے وسائل کو شمال کی جانب موڑ دیا، وہ کہتے تھے شمال بدلے گا تبھی بھارت بدلے گا۔

اس موقع پر انجینیئر عبدالجبار صدیقی نے دو اہم پروجیکٹس کا اعلان کیا۔ پہلا 'بیسٹ این جی او اور بیسٹ سوشل انجینئر ایوارڈ' ان لوگوں کے لیے جو لوگ انسانی خدمت کے میدان میں اچھا کام کر رہے ہیں ایسے این جی اوز یا فرد کو ایک ایوارڈ دیا جائے گا' اس کے لیے انتخاب اس طرح ہوگا کہ 'جنہوں نے گزشتہ پانچ برس میں کچھ اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ انفرادی طور پر انہیں ایک لاکھ روپے اوراین جی او کو 5 لاکھ روپے ایوارڈ دیا جائے گا۔

دوسرا پروجیکٹ 'اکیڈمک پبلیکیشن' کا پروجیکٹ ہے۔ پروفیسرصدیق حسن صاحب نے جو کام کیا ہے ان پر آرٹیکل لکھوانے کا پروگرام بنایا گیا ہے تاکہ ان کی زندگی کے تجربات سے نئی نسل رہنمائی حاصل کر سکے۔

واضح رہے کہ پروفیسر کے اے صدیق حسن میموریل پی جی اسکالرشپ کا یہ پہلا بیچ تھا جس میں پی جی کے 28 منتخب بچوں کو فی کس ایک سال کے لیے 30 ہزار روپے کے چیک دیے گئے۔ ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اپنی تعلیمی سرگرمیوں کو مستحکم کرنے اور اسکالرشپ پروگرام کو مزید وسعت دینے کے لیے پروفیسر کے اے صدیق حسن میموریل پی جی اسکالر شپ شروع کی ہے۔ یہ اسکالر شپ ہر سال کُل ہند سطح پر ہیومنٹیز کے پوسٹ گریجویشن کے ہونہار طلباء کو دی جائے گی ۔ اس موقع پر ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سی ای او ،پی کے نوفل نے فاونڈیشن کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ ڈاکٹر رضوان رفیقی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ فاؤنڈیشن کے ہیلتھ مینجر ڈاکٹر عارف ندوی نے پروگرام کی نظامت کی اور فاؤنڈیشن کے ایجوکیشن مینجر سلیم اللہ خان نے تمام شرکاء کا شکریہ اداکیا۔ اس موقع کثیر تعداد میں معززین شہر نے شرکت کی۔

دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے 'پروفیسر صدیق حسن میموریل اسکالرشپ تقسیم' پروگرام منعقد کیا جس میں سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سابق چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر ایس وائی قریشی نے کہا کہ کیا کبھی آپ نے سوچا سارے اچھے کام جنوب سے ہی کیوں شروع ہوتے ہیں اور ہم شمال والے پیچھے کیوں ہیں؟ اگر دہلی میں الشفاء ہسپتال بنتا ہے تو وہ بھی کیرل سے پروفیسر کے اے صدیق حسن آکر بناتے ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ آج خود مسلمان اسلامی تعلیمات کے نا آشنا ہیں۔ جب قرآن نازل ہوا تھا اس وقت پہلا لفظ ہی تھا 'پڑھو' لیکن ہم تعلیم سے دور ہیں۔ اسلام عورتوں کو حق دیتا ہے لیکن مسلمان انہیں حق دینے کو تیار نہیں ہیں۔ India Islamic Cultural Center

SY Qureshi Urged Muslims to Get Education
مسلمانوں کو تعلیم حاصل کرنے کی تلقین

انہوں نے کہا یہ سچ ہے آپ کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جاتا ہے لیکن پھر بھی اگر آپ اچھے ہوں گے تو موقع ضرور ملے گا اور معیاری تعلیم ہی سے معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔ شمالی ہند میں فرضی ڈگریوں کا چلن نسلوں کو تباہ کر رہا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہیومن ویلفیر فاونڈیشن نے معیاری تعلیم کے لیے عملی اقدامات اٹھائے ہیں جو نتجہ خیز ثابت ہو رہے ہیں۔ Human Welfare Foundation

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے چیئرمین ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر ڈاکٹر سراج حسین نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 'اس وقت بچوں کا معیاری تعلیم حاصل نہ کر پانا بڑا مسئلہ ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ جو کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تمام مشکلات کے باوجود حاصل کرنے میں لگ جائیں۔ جو لوگ گریجویشن یا پوسٹ گریجویشن میں زیر تعلیم ہیں وہ سِوِل سروسیز کے بارے میں سوچیں، جو صحافت میں دلچسپی رکھنے والے ہیں وہ ابھی سے لکھنا شروع کردیں، سچی لگن سے ہی کامیابی ملے گی۔

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی ایچ عبدالرقیب نے پروفیسر کے اے صدیق حسن میموریل خطبہ میں کہا کہ 'مجھے صدیق حسن صاحب کے ساتھ پانچ دہائی تک کام کرنے کا موقع ملا ان کی ایک خصوصیت یہ تھی کہ وہ نئے انداز سے سوچنا، نئی راہیں تلاش کرنا، نئے میدانوں میں نئی جہت میں کام کرنا ضروری سمجھتے تھے۔ شمال ہند کی غربت سے پریشان ہوکر اس کے خاتمے کے لیے جنوبی ہند کے لوگوں کو متوجہ کیا۔ پروفیسر صدیق حسن صلاحیتوں کے قدر دان تھے، صلاحیتوں کو ساتھ لینے میں ہمیشہ آگے رہتے، ڈاکٹر سمیر فخرو، مادھیمم کے ایڈیٹر کے لیے رادھا کرشنن کا انتخاب ان کا ہی فیصلہ تھا اور مادھیم آج ایک عالمی سطح کا اخبار ہے۔

ایچ عبدالرقیب نے کہا کہ پروفیسر کے اے صدیق حسن نے کیرلا میں سالیڈیرٹی مومنٹ قائم کیا، آئی آر ڈبلیو کی بنیاد ڈالی اور معاشرے کو فنون لطیفہ سے بھی جوڑا۔ 2006 میں ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن قائم کرنے کے بعد اس کے درجنوں ذیلی ادارے قائم کیے۔ پروفیسر صدیق حسن کا خواب تھا کہ ہم انسانوں کے لیے نفع بخش بنیں، ہم لینے والے نہیں بلکہ دینے والے بنیں۔ بھارت بے پناہ مواقع والا ملک ہے چیلنجز کے ساتھ یہاں مواقع بھی خوب ہیں۔

ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی انجینئر عبدالجبار صدیقی نے اس موقع پر وژن 2026 کے آئندہ کے پروجیکٹس کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 15 سال قبل پروفیسر صدیق حسن کی قیادت میں پوری ٹیم نے کام کیا، ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے ہم جب قدم بڑھاتے ہیں تو سیکھتے ہیں یا جیتتے ہیں ہمیں ہارنا نہیں آتا۔ ہمارے بچے ہر یونیورسٹی کی رینک کی ٹاپ 50 میں ہوں ہم یہ کر سکتے ہیں۔ پروفیسر صدیق حسن نے جنوب کے وسائل کو شمال کی جانب موڑ دیا، وہ کہتے تھے شمال بدلے گا تبھی بھارت بدلے گا۔

اس موقع پر انجینیئر عبدالجبار صدیقی نے دو اہم پروجیکٹس کا اعلان کیا۔ پہلا 'بیسٹ این جی او اور بیسٹ سوشل انجینئر ایوارڈ' ان لوگوں کے لیے جو لوگ انسانی خدمت کے میدان میں اچھا کام کر رہے ہیں ایسے این جی اوز یا فرد کو ایک ایوارڈ دیا جائے گا' اس کے لیے انتخاب اس طرح ہوگا کہ 'جنہوں نے گزشتہ پانچ برس میں کچھ اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ انفرادی طور پر انہیں ایک لاکھ روپے اوراین جی او کو 5 لاکھ روپے ایوارڈ دیا جائے گا۔

دوسرا پروجیکٹ 'اکیڈمک پبلیکیشن' کا پروجیکٹ ہے۔ پروفیسرصدیق حسن صاحب نے جو کام کیا ہے ان پر آرٹیکل لکھوانے کا پروگرام بنایا گیا ہے تاکہ ان کی زندگی کے تجربات سے نئی نسل رہنمائی حاصل کر سکے۔

واضح رہے کہ پروفیسر کے اے صدیق حسن میموریل پی جی اسکالرشپ کا یہ پہلا بیچ تھا جس میں پی جی کے 28 منتخب بچوں کو فی کس ایک سال کے لیے 30 ہزار روپے کے چیک دیے گئے۔ ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اپنی تعلیمی سرگرمیوں کو مستحکم کرنے اور اسکالرشپ پروگرام کو مزید وسعت دینے کے لیے پروفیسر کے اے صدیق حسن میموریل پی جی اسکالر شپ شروع کی ہے۔ یہ اسکالر شپ ہر سال کُل ہند سطح پر ہیومنٹیز کے پوسٹ گریجویشن کے ہونہار طلباء کو دی جائے گی ۔ اس موقع پر ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سی ای او ،پی کے نوفل نے فاونڈیشن کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ ڈاکٹر رضوان رفیقی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ فاؤنڈیشن کے ہیلتھ مینجر ڈاکٹر عارف ندوی نے پروگرام کی نظامت کی اور فاؤنڈیشن کے ایجوکیشن مینجر سلیم اللہ خان نے تمام شرکاء کا شکریہ اداکیا۔ اس موقع کثیر تعداد میں معززین شہر نے شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.