مرکز کے زرعی قوانین کے سلسلے میں پنجاب ہریانہ میں احتجاج ومظاہرہ کے درمیان منگل کو اس قانون کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد پیش کی گئی ۔
قرارار پیش کرنے کے بعد پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا کہ' میں استعفیٰ دینے سے نہیں ڈرتا' انہوں نے آگے کہا' مجھے اپنی سرکار کے برخاست ہونے کا خوف نہیں ہے۔ لیکن میں کسانوں کو پریشان یا برباد نہیں ہونے دوں گا۔'۔
نئے زرعی قوانین کے خلاف بلائے گئے خصوصی سیشن کے دوسرے دن وزیر اعلیٰ نے مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف تین بل پیش کیے۔
وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ کے ذریعہ پیش کیے تین بل، کسان استحصال تجارت اور ایکسائز (خصوصی التزام اور پنجاب ترمیم) بل 2020، ضروری چیز(خصوصی التزام اور پنجاب ترمیم) بل 2020 اور کسان(خود کفیل اور تحفظ) سمجھوتہ قیمت بھروسہ اور زرعی سروس( خصوصی التزام اور پنجاب ترمیم) بل 2020 ہیں۔
آج پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوسرے روز زرعی قوانین میں ترمیم سے متعلق بل اسمبلی میں پیش کیا ، اس سے قبل عام آدمی پارٹی کے اراکین نے اسمبلی میں احتجاج کیا۔
اس سے قبل پیر کو ایوان کے پہلے دن کارروائی صرف 35 منٹ تک جاری رہی تھی۔ حکومت پنجاب نے پیر کے روز اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے پہلے روز مرکز کے تینوں زرعی قوانین کے خلاف لائے جانے والے بل کو ایک دن کے لئے ملتوی کردیا۔ اس پر اپوزیشن ارکان نے ایوان میں ہنگامہ کیا۔
کل رات عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کے اندر سوتے ہوئے دکھائی دیئے۔
یاد رہے کہ عام آدمی پارٹی کے اراکین نے ایوان کی ملتوی ہونے کے بعد ایوان کے اندر ہی دھرنا دیا۔ ودھان سبھا کے خصوصی اجلاس کے پہلے دن صرف معمولی کام ہوا تھا۔ کارروائی صبح 11 بجے شروع ہوئی۔جس میں کئی شخصیات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔