ETV Bharat / state

نئے سال کا پہلا دن: متنازع قانون کے خلاف مظاہروں میں جم غفیر

سال 2020 کے پہلے روز ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سی اے اے کے خلاف احتجاج ہوا۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں طلبہ اور عام لوگ شامل ہوئے۔

متنازعہ قانون کے خلاف مظاہروں میں جم غفیر
متنازعہ قانون کے خلاف مظاہروں میں جم غفیر
author img

By

Published : Jan 1, 2020, 8:23 PM IST

ملک بھر میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ نئے برس کی آمد کے ساتھ مظاہروں میں نئی توانائی اور طاقت دیکھنے کو مل رہی ہے۔

متنازعہ قانون کے خلاف مظاہروں میں جم غفیر

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت قانون اور پولیس کی مبینہ بربریت کے خلاف گزشتہ کئی دنوں سے جاری مظاہروں کی شدت میں کمی ہوتی نظر نہیں آ رہی بلکہ نیا سال شروع ہوتے ہی طلبہ اور عام لوگ نئے عزائم کے ساتھ احتجاج میں شامل ہو رہے ہیں۔

واضح ہو کہ 13 دسمبر 2019 سے جامعہ میں مذہبی تعصب پر مبنی شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ شروع ہوا۔ 15 دسمبر کی رات دہلی پولیس نے نہتے طلبہ پر کریک ڈاون کیا، جس کے بعد مظاہرے اور بھی شدید ہو گئے۔

اسی درمیان وزیر اعظم نریندررمودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت قانون کے تعلق سے اپنے موقف میں لچک لانے کے اشارے دئے مگر مظاہرین کو بری طرح ہدف تنقید بھی بنایا، ساتھ ساتھ اتر پردیش میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس میں 19 افراد ہلاک ہو گئے۔

حکومت سے ناراض مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ رکیں گے نہیں بلکہ لڑائی جاری رہے گی۔

ملک بھر میں شہریت قانون کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ نئے برس کی آمد کے ساتھ مظاہروں میں نئی توانائی اور طاقت دیکھنے کو مل رہی ہے۔

متنازعہ قانون کے خلاف مظاہروں میں جم غفیر

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت قانون اور پولیس کی مبینہ بربریت کے خلاف گزشتہ کئی دنوں سے جاری مظاہروں کی شدت میں کمی ہوتی نظر نہیں آ رہی بلکہ نیا سال شروع ہوتے ہی طلبہ اور عام لوگ نئے عزائم کے ساتھ احتجاج میں شامل ہو رہے ہیں۔

واضح ہو کہ 13 دسمبر 2019 سے جامعہ میں مذہبی تعصب پر مبنی شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ شروع ہوا۔ 15 دسمبر کی رات دہلی پولیس نے نہتے طلبہ پر کریک ڈاون کیا، جس کے بعد مظاہرے اور بھی شدید ہو گئے۔

اسی درمیان وزیر اعظم نریندررمودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت قانون کے تعلق سے اپنے موقف میں لچک لانے کے اشارے دئے مگر مظاہرین کو بری طرح ہدف تنقید بھی بنایا، ساتھ ساتھ اتر پردیش میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس میں 19 افراد ہلاک ہو گئے۔

حکومت سے ناراض مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ رکیں گے نہیں بلکہ لڑائی جاری رہے گی۔

Intro:نئے سال کا پہلا دن : متنازعہ قانون کے خلاف مظاہروں میں جم غفیر
سال 2020 کے پہلے روز ہی جامعہ میں بڑا احتجاج، بھاری تعداد میں طلبہ اور شہری شامل ہوئے
شہریت قانون کے خلاف مظاہرے جاری، نئے سال کی آمد کے ساتھ مظاہروں میں نئی توانائی اور طاقت دیکھنے کو مل رہی ہے۔


Body:جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت قانون اور پولیس کی بربریت کے خلاف گزشتہ کئی دنوں سے جاری مظاہروں کی شدت میں کمی ہوتی نظر نہیں آرہی، بلکہ نیا سال شروع ہوتے ہی طلبہ اور شہری نئے عزائم کے ساتھ احتجاج میں شامل ہو رہے ہیں


Conclusion:واضح ہو کہ 13 دسمبر 2019 سے جامعہ میں مذہبی تعصب پر مبنی شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ شروع ہوا، 15 دسمبر کی رات دہلی پولیس نے نہتے طلبہ پر کریک ڈاون کیا، جس کے بعد مظاہرے اور بھی شدید ہو گئے۔
اسی درمیان وزیر اعظم نریندررمودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت قانون کے تعلق سے اپنے موقف میں لچک لانے کے اشارے دئے مگر مظاہرین کو بری طرح ہدف تنقید بھی بنایا، ساتھ ساتھ اترپردیش حکومت نے مظاہرین پر مظالم کے پہاڑ بھی توڑے۔
حکومت سے ناراض مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ رکیں گے نہیں بلکہ لڑائی جاری رہے گی۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.