ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران آل انڈیا کانگریس پارٹی All India Congress Party کے رکن اور آل انڈیا پولنگ بوتھ کے قومی صدر نےکہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نےعوام سےجھوٹے وعدے کرکے اقتدار حاصل کیا ہے، پہلے 15 لاکھ روپے کی لالچ دی گئی اس کے بعد ہندو مسلمانوں میں تفریق پیدا کیاگیا۔ اب جب ان کی پکڑ عوام میں کمزور ہوتی جارہی ہے تو الگ الگ بہانا بازی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں ملک کی پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جس کو دیکھ کر بی جے پی نئے نئے ایشو زپیدا کر رہی ہے۔ کبھی ہندو دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشی کی بات کی جاتی ہے تو کبھی اس کے لیڈران متنازع بیان دیتے ہیں تو کبھی وزیر اعظم پنجاب میں ریلی میں کم آدمی پہنچنے پر مظاہرین کے ذریعہ راستہ روکے جانے کا الزام لگارہے ہیں۔
انہوں نے عام آدمی پارٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں اروند کیجریوال نے اقتدار میں رہ کر جس طرح سے عوام کے مسائل کو نظرانداز کیا ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ یہ پارٹی اب زیادہ دنوں تک اقتدار میں نہیں رہ پائے گی اور ایک بار پھر عوام کا بھروسہ کانگریس پر ہونے لگاہے۔
انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے تبلیغی جماعت پر کورونا پھیلانے کا الزام لگایا۔ اس کے ساتھ ہی شمالی دہلی میں کپل مشرا کی اشتعالی انگیزی سے فرقہ وارانہ فساد ہوجاتا ہے، لیکن وزیر اعلیٰ خاموش تماشائی بنے رہے رہتے ہیں۔ جس سے مسلمانوں کاعام آدمی پارٹی سے اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کو مضبوط کرنے کے لیے آل انڈیا پولنگ بوتھ مہم شروع کی گئی ہے، جس کے ذریعہ سے نوجوان طبقات کو زیادہ سے زیادہ کانگریس میں جوڑا جارہا ہے۔
انہوں نے پولنگ بوتھ کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ اراکین پارلیمان اور اراکین اسمبلی پولنگ سےمنتخب ہوکر ایوان تک پہنچتے ہیں۔ اس لیے ہمیں سب سے زیادہ محنت پولنگ بوتھ پر کرنےکی ضرورت ہے، یہی وجہ ہے کہ کانگریس پارٹی نے پولنگ بوتھ لیول کو مضبوط کرنے کے لیےمہم شروع کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو اقتدار کی کرسی تک پہنچانے کے لیے مشن 2024 شروع کیا ہے۔ جو ملک بھر میں بڑی تیزی کے ساتھ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مفاد پرستی سے ہرطبقات پریشان ہیں، مسلمانوں نے کیجریوال پر اعتماد کیا۔ اس نے بھی دھوکہ دیا، پسماندہ طبقات کو بھی ان پارٹیوں نے پیچھے ڈھکیل دیا۔ اب وہ طبقات کانگریس کی طرف رخ کررہے ہیں۔