اتر پردیش میں رہنے والے نوجوان ذاکر علی تیاگی نے بتایا کہ انہیں کس طرح سے یوگی آدتیہ ناتھ کے اشارے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
دہلی کے پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ذاکر علی تیاگی نے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ میرا جرم صرف اتنا تھا کہ میں نے صحافی وسیم اکرم تیاگی کے ایک ٹویٹ کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کیا تھا۔ جس کے عوض میں مجھے 42 دن حوالات میں گزارنے پڑے۔
انہوں نے پولیس اہل کار پر الزام لگایا کہ مجھے سب سے زیادہ غم اس بات کا ہے کہ مجھے پولیس کی حراست میں لینے کے بعد بھی مجھے پولیس کی جگہ باہری لوگوں نے مار پیٹ کی۔