ETV Bharat / state

صدر جمہوریہ نے وزیٹر ایوارڈز 2019 پیش کیے - وزیٹر ایوارڈز 2019 پیش

صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے آج (17دسمبر 2019ء) راشٹر پتی بھون میں سینٹرل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (آئسرز ) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلورو کے ڈائریکٹروں کی ایک کانفرنس کی میزبانی کی۔کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے دوران صدر جمہوریہ نے 5ویں وزیٹر ایوارڈز پیش کئے۔

صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند
author img

By

Published : Dec 17, 2019, 11:52 PM IST

ہیومنٹیز ، آرٹس اور سوشل سائنسز میں تحقیق کے لئے پڈوچیری یونیورسٹی کے اپلائڈ سائیکلو جی کے محکمہ کے پروفیسر سبناتھ دیو کو وزیٹر ایوارڈ پیش کیا گیا۔وہیں جواہر لعل نہرو یونیور سٹی کے اسکول آف فزیکل سائنسز کے پروفیسر سنجے پوری کو فزیکل سائنسز میں تحقیق کے لئے، بایولوجیکل سائنسز میں تحقیق کے لئے مشترکہ طورپر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے انٹر-ڈسیپلنری بایوٹیکنالوجی یونٹ کے پروفیسر اسداللہ خاں اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے اسپیشل سینٹر فار نینو سائنس کی ڈاکٹر پرتما کو وزیٹر ایوارڈ پیش کئے گئے۔وہیں دوسری طرف ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کا وزیٹر ایوارڈ تریپورہ یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ آف مائیکرو بایولوجی کے ڈاکٹر شاؤن رے چودھری کو دیاگیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہماری سینٹرل یونیورسٹیوں کا مقصد مستقل طورپر ترقی کرنا اور بہترین عالمی معیارات کے مطابق اپنے آپ کو اپگریڈ کرنا ہونا چاہئے۔یہیں پر وائس چانسلر ز اور ڈائریکٹروں کو قیادت فراہم کرنا ہوگی۔ ایک فوری ہدف کے طورپر انہیں ملک میں سب سے بہتر بننے کے لئے کوشش کرنی چاہئے اور صحت مند انداز میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرنا چاہئے۔

بعد ازاں انہیں دنیا کے بہترین اداروں سے مسابقہ آرائی کے لئے خواہش کرنی چاہئے، لیکن ان معیارات کو حاصل کرنے کے لئے جہاں وہ مسابقہ آرائی کرسکتے ہیں، ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ میں، دیگر سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں باہمی تعاون کریں اور ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور اداروں کے رہنماؤں کے طورپر، وائس چانسلرز اور ڈائریکٹروں کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اپنے طلباء میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کلاس روم اور لیب سے ہٹ کر، طلباء کی این ایس ایس اور دیگر کلبوں کی معرفت سماج رخی اقدامات کرنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔وہ یونیورسٹیاں جو پسماندہ علاقوں میں واقع ہیں، ان کی خصوصی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اطراف میں رہنے والی برادریوں کے ساتھ کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمک کمیونٹی اور مقامی صنعت کے درمیان معنی خیز روابط پیدا کرنا اعلیٰ ترجیح ہونی چاہئے۔ طلبا ء کو اس بات کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے کہ وہ ملازمت چاہنے والوں کے بجائے ملازمت پیدا کرنے کے طور پر ابھریں۔

وزیٹر ایوارڈز پیش کئے جانے کے بعد تحقیق کے فروغ ، اختراع کاری اور صنعت کاری؛ صنعت-اکیڈمیا روابط، خالی اسامیوں کو پُر کرنے ، سابق طلباء کے فنڈز پیدا کرنے اوران کا استعمال کرنے ،نیز بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو مکمل کرنے جیسے امور پر اداروں کے سربراہوں کے مختلف ذیلی گروپوں کے ذریعے پریزینٹیشن دی گئی۔

بعد ازاں کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ہمارے ملک اور سماج کو درپیش مخصوص چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے قائدانہ رول ادا کرنا چاہئے۔ ان میں سے زیادہ تر چیلنجز کےلئے تخلیقی اور اختراعی حل درکار ہے۔ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے کیمپس ایسی جگہوں کے طورپر ابھریں جہاں آراء اور خیالات کے آزادانہ اظہار کو فروغ ملے، جہاں تجربے کی حوصلہ افزائی کی جائے اور ناکامی کا مذاق نہ اڑایا جائے، بلکہ اسے سیکھنے کے طورپر دیکھا جائے۔ مزید برآں ، یونیورسٹیوں کو طلباء کو ان مسائل سے روشناس کرانے کے لئے لیباریٹریز بننا چاہئے، جنہیں قومی تعمیر کےحق میں حل کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ طلباء کی امتیازی کمیونٹی اوریئنٹیشن کے ساتھ اکیڈمک اور غیر نصابی کام کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے یونیورسٹیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے نصاب کے ایک حصے کے طورپر کمیونٹی سے متعلق پروجیکٹوں کو ضم کرنے لئے فوری کوشش کریں۔

ہیومنٹیز ، آرٹس اور سوشل سائنسز میں تحقیق کے لئے پڈوچیری یونیورسٹی کے اپلائڈ سائیکلو جی کے محکمہ کے پروفیسر سبناتھ دیو کو وزیٹر ایوارڈ پیش کیا گیا۔وہیں جواہر لعل نہرو یونیور سٹی کے اسکول آف فزیکل سائنسز کے پروفیسر سنجے پوری کو فزیکل سائنسز میں تحقیق کے لئے، بایولوجیکل سائنسز میں تحقیق کے لئے مشترکہ طورپر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے انٹر-ڈسیپلنری بایوٹیکنالوجی یونٹ کے پروفیسر اسداللہ خاں اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے اسپیشل سینٹر فار نینو سائنس کی ڈاکٹر پرتما کو وزیٹر ایوارڈ پیش کئے گئے۔وہیں دوسری طرف ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کا وزیٹر ایوارڈ تریپورہ یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ آف مائیکرو بایولوجی کے ڈاکٹر شاؤن رے چودھری کو دیاگیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہماری سینٹرل یونیورسٹیوں کا مقصد مستقل طورپر ترقی کرنا اور بہترین عالمی معیارات کے مطابق اپنے آپ کو اپگریڈ کرنا ہونا چاہئے۔یہیں پر وائس چانسلر ز اور ڈائریکٹروں کو قیادت فراہم کرنا ہوگی۔ ایک فوری ہدف کے طورپر انہیں ملک میں سب سے بہتر بننے کے لئے کوشش کرنی چاہئے اور صحت مند انداز میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرنا چاہئے۔

بعد ازاں انہیں دنیا کے بہترین اداروں سے مسابقہ آرائی کے لئے خواہش کرنی چاہئے، لیکن ان معیارات کو حاصل کرنے کے لئے جہاں وہ مسابقہ آرائی کرسکتے ہیں، ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ میں، دیگر سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں باہمی تعاون کریں اور ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور اداروں کے رہنماؤں کے طورپر، وائس چانسلرز اور ڈائریکٹروں کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اپنے طلباء میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کلاس روم اور لیب سے ہٹ کر، طلباء کی این ایس ایس اور دیگر کلبوں کی معرفت سماج رخی اقدامات کرنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔وہ یونیورسٹیاں جو پسماندہ علاقوں میں واقع ہیں، ان کی خصوصی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اطراف میں رہنے والی برادریوں کے ساتھ کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمک کمیونٹی اور مقامی صنعت کے درمیان معنی خیز روابط پیدا کرنا اعلیٰ ترجیح ہونی چاہئے۔ طلبا ء کو اس بات کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے کہ وہ ملازمت چاہنے والوں کے بجائے ملازمت پیدا کرنے کے طور پر ابھریں۔

وزیٹر ایوارڈز پیش کئے جانے کے بعد تحقیق کے فروغ ، اختراع کاری اور صنعت کاری؛ صنعت-اکیڈمیا روابط، خالی اسامیوں کو پُر کرنے ، سابق طلباء کے فنڈز پیدا کرنے اوران کا استعمال کرنے ،نیز بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو مکمل کرنے جیسے امور پر اداروں کے سربراہوں کے مختلف ذیلی گروپوں کے ذریعے پریزینٹیشن دی گئی۔

بعد ازاں کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ہمارے ملک اور سماج کو درپیش مخصوص چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے قائدانہ رول ادا کرنا چاہئے۔ ان میں سے زیادہ تر چیلنجز کےلئے تخلیقی اور اختراعی حل درکار ہے۔ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے کیمپس ایسی جگہوں کے طورپر ابھریں جہاں آراء اور خیالات کے آزادانہ اظہار کو فروغ ملے، جہاں تجربے کی حوصلہ افزائی کی جائے اور ناکامی کا مذاق نہ اڑایا جائے، بلکہ اسے سیکھنے کے طورپر دیکھا جائے۔ مزید برآں ، یونیورسٹیوں کو طلباء کو ان مسائل سے روشناس کرانے کے لئے لیباریٹریز بننا چاہئے، جنہیں قومی تعمیر کےحق میں حل کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ طلباء کی امتیازی کمیونٹی اوریئنٹیشن کے ساتھ اکیڈمک اور غیر نصابی کام کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے یونیورسٹیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے نصاب کے ایک حصے کے طورپر کمیونٹی سے متعلق پروجیکٹوں کو ضم کرنے لئے فوری کوشش کریں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.