قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دہلی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت بھی کورونا سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دارالحکومت میں کورونا کے 3788 نئے واقعات ہوئے ہیں۔ ایک ہی وقت میں 64 مریضوں کی موت ہو چکی ہے۔ دارالحکومت میں کورونا مریضوں کی تعداد 70 ہزار کو عبور کر چکی ہے۔ جبکہ 2365 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
دارالحکومت دہلی میں بگڑتے ہوئے حالات کے درمیان حکومت چھترپور میں رادھا سوامی ستسنگ بیاس میں ایک ہسپتال تعمیر کر رہی ہے۔ اس اسپتال میں 10 ہزار بستروں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ 10 ہزار بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال ایشیاء کا سب سے بڑا ہسپتال ہوگا۔
حفاظتی محاذ پر کسی قسم کی کمی نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے یہاں آئی ٹی بی پی کے اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
بتا دیں کہ حال ہی میں دہلی جل بورڈ کے وائس چیئرمین راگھو چڈھا نے یہاں کا دورہ کیا تھا۔ ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہاں کام کرنے والے تمام ڈاکٹرز اور دیگر ہیلتھ ورکرز اور مریضوں 24 گھنٹے پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔ یہاں ضرورت کے مطابق دن میں 1.5 لاکھ لیٹر پانی دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ضرورت پڑنے پر اضافی پانی بھی فراہم کیا جائے گا۔
اس سے قبل دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلی منیش سسودیا بھی یہاں کا دورہ کر چکے ہیں۔ کیجریوال نے اپنے دورے کے دوران کہا تھا کہ 'اس جگہ کو کووڈ آئیسولیشن سینٹر میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ یہاں تقریبا 10 ہزار بیڈز لگائے جاسکتے ہیں'۔
اس کے ساتھ ہی جنوبی دہلی کے ڈی ایم بی ایم مشرا نے بتایا ہے کہ بیاس کے کووڈ کیئر سینٹر میں 10 ہزار بیڈز پر مشتمل عارضی کووڈ کیئر سینٹر تیار کیا جارہا ہے۔ ان 10 ہزار بیڈز میں سے 10 فی صد بیڈ کو آکسیجن بیڈ کے ساتھ جوڑا جائے گا۔