عالمی پاور لفٹنگ چیمپیئن گورو شرما نے اپنی ٹیم پنگاچھ فاؤنڈیشن اور سنکلپ این جی او سے مل کر کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران ضرورت مند افراد کو اشیاء ضروریہ تقسیم کر کے بھر پور مدد کی تھی لیکن اب خواتین میں سینیٹری پیڈ تقسیم کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں ماہواری حفظان صحت ایک چیلنج ہے۔ 2017 میں شائع قومی فیملی ہیلتھ سروے کی رپورٹ کے مطابق 15 سے 24 سال کی عمر کی خواتین میں سے صرف 58 فیصد خواتین ماہواری کی روک تھام کے لئے حفظان صحت کا طریقہ استعمال کرتی ہیں۔
کورونا وائرس نے معاشی طور پر پسماندہ خواتین کے لئے سینیٹری پیڈ تک رسائی مشکل کردی ہے۔ لہذا پاور لفٹر گورو شرما اور ان کی ٹیم نے اس مسئلے کو حل کرنے کا فیصلہ کیا۔
عالمی پاور لفٹنگ چیمپیئن نے کہا کہ '10 دن کے اندر خواتین میں 5 ہزار سینیٹری پیڈ تقسیم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ہم صفائی کی اہمیت کے بارے میں بھی بتائیں گے ۔اس کا آغاز یمنا کھادر اکشر دھام سے کیا ہے۔'
گورو شرما نے کہا 'گذشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران بہت سے این جی اوز اور سماجی تنظیمیں روزانہ مزدوروں، رکشہ چلانے والوں وغیرہ کی مدد کے لئے آگے بڑھیں تھیں لیکن اس سال بہت کم لوگ مدد کے لئے آگے آئے۔'
یہ بھی پڑھیں: عالمی ہیڈ اینڈ نیک کینسر ڈے آج، اکثر مریض ایڈوانس مرحلے میں پہنچتے ہیں ہسپتال
انہوں نے کہا کہ 'اس بار خوف بہت زیادہ تھا، لہذا میں نے بہت سارے لوگوں کو بھوک سے تڑپتے اور بھٹکتے ہوئے دیکھا تب سے میں نے روزانہ 1000 لوگوں کے لئے کھانا بنانا شروع کیا۔' انہوں نے کھلاڑیوں اور دیگر مشہور شخصیات پر بھی زور دیا کہ وہ بے روزگار غریبوں کی مدد کریں۔'
واضح رہے کہ گورو شرما نے انگلینڈ میں منعقدہ 2016 کے ورلڈ پاور لفٹنگ چیمپئن شپ میں دو طلائی تمغے جیتے تھے۔ ان کا کنبہ 11 نسلوں سے چاندنی چوک سائیکل مارکیٹ میں واقع نر سنگھ ہنومان مندر کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔
انہوں نے دروناچاریہ ایوارڈ یافتہ کوچ بھوپندر دھون کی رہنمائی میں پاور لفٹنگ کا رخ کیا اور اب انہوں نے شوٹنگ کا رخ کیا ہے اور ڈبل ٹریپ ایونٹس میں حصہ لیتے ہیں۔