ETV Bharat / state

Political Backlash in DUTA and DTA اساتذہ کی تقرری کو لے کر دوٹا اور ڈی ٹی اے میں سیاسی تکرار - دہلی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن

دہلی حکومت کی مالی امداد سے چلنے والے 12 کالجز کا معاملہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ دہلی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن نے دہلی حکومت کے فنڈڈ کالجز کی مسلسل نظر اندازی کے خلاف ایک روزہ ہڑتال کی کال دی اور ڈی یو وی سی آفس کے گیٹ سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ تک پیدل مارچ کیا۔ Political backlash in DUTA and DTA

Political backlash in DUTA and DTA
اساتذہ کی تقرری کو لے کر دوٹا اور ڈی ٹی اے میں سیاسی تکرار
author img

By

Published : Sep 16, 2022, 10:52 PM IST

نئی دہلی: دہلی حکومت کی مالی امداد سے چلنے والے 12 کالجوں میں گرانٹس اور تنخواہوں کا بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ اس تناظر میں دہلی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن نے دہلی حکومت کے فنڈڈ کالجوں کی مسلسل نظر اندازی اور غیر انسانی سلوک کے خلاف ایک روزہ ہڑتال کی کال دی اور ڈی یو وی سی آفس کے گیٹ سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ تک پیدل مارچ کیا۔Political backlash in DUTA and DTA

وہیں دہلی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ہنس راج سمن نے کہا کہ ایک خاص نظریات کے لوگوں کو تقرری کے لئے وزیر اعلی پر دباؤ بنایا جا رہا ہے ۔ڈاکٹر سمن نے بتایا کہ بعض کالجوں میں ایک خاص نظریات کے اساتذہ کو پرنسپل نہیں بنایا گیا تو ان لوگوں نے ان آسامیوں کو 'ناٹ پاؤنڈ سوٹیبل' کر دیا جبکہ بعض کالجوں میں دہلی سرکار کی گورننگ باڈی موجود ہے۔

اس معاملے پر پروفیسر اجے کمار نے کہا کہ دین دیال اپادھیائے کالج، لکشمی بائی کالج، شیام لال کالج میں دہلی حکومت کی گورننگ باڈی کے صدر کی طرف سے اساتذہ کو غیر ضروری طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرنسپلز پر اسٹوڈنٹ ویلفیئر فنڈ کی رقم سے تنخواہیں ادا کرنے کا دباؤ بنایا گیا ہے۔ پرنسپل ایسوسی ایشن نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو دہلی حکومت کی غیر ضروری مداخلت کے بارے میں بار بار خط لکھا ہے۔ دہلی حکومت اساتذہ کی تنخواہیں ادا کرنے میں ناکام ہو کر اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہی ہے۔ ڈیوٹا نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ دہلی حکومت کی گورننگ باڈی کو برخاست کیا جائے۔

پروفیسر بھاگی کے مطابق، 'دہلی حکومت نے اساتذہ کے تئیں بے حسی کی حد پار کر دی ہے۔ دہلی حکومت کا تعلیمی ماڈل بغیر تنخواہ کے استاد مخالف ماڈل ہے، جس کا دہلی یونیورسٹی میں پردہ فاش ہوا ہے۔ کالجوں کے اساتذہ اور دیگر ملازمین کی تنخواہیں جو دہلی حکومت کے ذریعہ 100 فیصد فنڈ فراہم کرتی ہیں، ساتویں پے کمیشن کے بقایا جات، پروموشن کے بقایا جات، میڈیکل بلوں کی ادائیگی التوا میں ہے۔ کئی کالجوں میں گزشتہ دو تین ماہ سے تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: DU Recruitment 2022: ڈی یو میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسرکی بھاری اسامیاں، اشتہار جاری

ڈیوٹا کے سکریٹری ڈاکٹر سریندر سنگھ نے بتایا کہ 12 کالجوں میں کام کرنے والے ایڈہاک اساتذہ کی پوسٹ منظوری نہ ہونے کی وجہ سے ان اساتذہ کا کیرئیر لٹک رہا ہے۔ دہلی حکومت نے کالج آف آرٹس کا وجود ہی ختم کر دیا ہے۔ اس کالج کا نام بدل کر امبیڈکر یونیورسٹی کے شعبہ فائن آرٹس رکھا گیا ہے۔۔

نئی دہلی: دہلی حکومت کی مالی امداد سے چلنے والے 12 کالجوں میں گرانٹس اور تنخواہوں کا بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ اس تناظر میں دہلی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن نے دہلی حکومت کے فنڈڈ کالجوں کی مسلسل نظر اندازی اور غیر انسانی سلوک کے خلاف ایک روزہ ہڑتال کی کال دی اور ڈی یو وی سی آفس کے گیٹ سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ تک پیدل مارچ کیا۔Political backlash in DUTA and DTA

وہیں دہلی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ہنس راج سمن نے کہا کہ ایک خاص نظریات کے لوگوں کو تقرری کے لئے وزیر اعلی پر دباؤ بنایا جا رہا ہے ۔ڈاکٹر سمن نے بتایا کہ بعض کالجوں میں ایک خاص نظریات کے اساتذہ کو پرنسپل نہیں بنایا گیا تو ان لوگوں نے ان آسامیوں کو 'ناٹ پاؤنڈ سوٹیبل' کر دیا جبکہ بعض کالجوں میں دہلی سرکار کی گورننگ باڈی موجود ہے۔

اس معاملے پر پروفیسر اجے کمار نے کہا کہ دین دیال اپادھیائے کالج، لکشمی بائی کالج، شیام لال کالج میں دہلی حکومت کی گورننگ باڈی کے صدر کی طرف سے اساتذہ کو غیر ضروری طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرنسپلز پر اسٹوڈنٹ ویلفیئر فنڈ کی رقم سے تنخواہیں ادا کرنے کا دباؤ بنایا گیا ہے۔ پرنسپل ایسوسی ایشن نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو دہلی حکومت کی غیر ضروری مداخلت کے بارے میں بار بار خط لکھا ہے۔ دہلی حکومت اساتذہ کی تنخواہیں ادا کرنے میں ناکام ہو کر اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہی ہے۔ ڈیوٹا نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ دہلی حکومت کی گورننگ باڈی کو برخاست کیا جائے۔

پروفیسر بھاگی کے مطابق، 'دہلی حکومت نے اساتذہ کے تئیں بے حسی کی حد پار کر دی ہے۔ دہلی حکومت کا تعلیمی ماڈل بغیر تنخواہ کے استاد مخالف ماڈل ہے، جس کا دہلی یونیورسٹی میں پردہ فاش ہوا ہے۔ کالجوں کے اساتذہ اور دیگر ملازمین کی تنخواہیں جو دہلی حکومت کے ذریعہ 100 فیصد فنڈ فراہم کرتی ہیں، ساتویں پے کمیشن کے بقایا جات، پروموشن کے بقایا جات، میڈیکل بلوں کی ادائیگی التوا میں ہے۔ کئی کالجوں میں گزشتہ دو تین ماہ سے تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: DU Recruitment 2022: ڈی یو میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسرکی بھاری اسامیاں، اشتہار جاری

ڈیوٹا کے سکریٹری ڈاکٹر سریندر سنگھ نے بتایا کہ 12 کالجوں میں کام کرنے والے ایڈہاک اساتذہ کی پوسٹ منظوری نہ ہونے کی وجہ سے ان اساتذہ کا کیرئیر لٹک رہا ہے۔ دہلی حکومت نے کالج آف آرٹس کا وجود ہی ختم کر دیا ہے۔ اس کالج کا نام بدل کر امبیڈکر یونیورسٹی کے شعبہ فائن آرٹس رکھا گیا ہے۔۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.