ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے کہا کہ جب وزیراعظم ہی ملک کی جاسوسی کرنے میں ملوث پائے جائیں تو انہیں ایک منٹ بھی عہدہ پر برقرار رہنے کا حق نہیں پہنچتا ہے۔ PM should resign in Pegasus spyware issue انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو لے کر ایس ڈی پی آئی کی جانب سے پورے ملک میں مہم چلائی جائے گی۔ قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے کہا کہ عین بجٹ سے قبل نیویارک ٹائمس نے جو خبرشائع کی ہے اس پر کوئی شک کی گنجائش نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور فوری طور پر اس کی اعلیٰ سطحی جانچ ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو فوری استعفیٰ دینا چاہیے۔
قومی سکریٹری فیصل عزالدین نے کہا کہ پیگاسس جیسی خطرناک چیزیں لاکر آئین کو نقصان پہنچایا جارہا ہے اس کو بچانے کے لیے ایس ڈی پی آئی ہمیشہ مستعدی کے ساتھ کھڑی رہے گی اور ملک بھر میں مہم چلائے گی۔
دہلی پردیش کی نائب صدر شاہین کوثر نے کہا کہ مودی حکومت میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ اس دور حکومت میں جس طرح سے ریپ کے کیسز بڑھے ہیں ایسا کبھی نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مودی حکومت میں خوف اور عدم تحفظ ہے وہ شاید ہی کبھی ہوا ہو۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے دوران لا اینڈ آرڈر تباہ ہوگیا ہے اور بہن وبیٹیاں گھروں کے اندر سسک سسک کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
دہلی اسٹیٹ کنوینر عبدالستارنے کہا کہ جس طرح سے اسرائیل سے پیگاسس آلات خریدے گئے ہیں وہ انتہائی شرمناک ہے اسرائیل کوئی ملک نہیں ہے وہ فلسطین پر قابض ہے اور ناجائز حکومت ہے جسے دنیا تسلیم نہیں کرتی ہےایک ایسی سرکار کو ترقی دینے کے لیے پانچ سو کروڑ کے آلات خریدے گئے جس کو خریدنے سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں تھا۔انہوں نے کہا ک بی جے پی ہر موڑ پر اپنی حکومت کو بچانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ہمیشہ بی جے پی کی ناجائز پالیسی کو عوام کے سامنے لاتی ہے اور اس پالیسی کے خلاف ملک بھر میں مہم چلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
پیگاسس خطرناک آلات لاکر مودی حکومت نے ملک کی راز داری کو تباہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسرائیل کے ساتھ جو خفیہ معاہدہ کیا ہے وہ اب منظر عام پر آرہا ہے ۔ وزیر اعظم نے ملک کو نچلی سطح پر پہنچادیا ہے۔ اس احتجاج میں ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع، قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے، قومی سکریٹری فیصل عزالدین، دہلی اسٹیٹ کنوینر عبدالستار، دہلی ریاستی صدر ڈاکٹر آئی اے خان، دہلی پردیش کی نائب صدر شاہین کوثر، جنرل سکریٹری نفیس صدیقی، ضلع صدر سمیر خان اور ایس ڈی پی آئی دہلی، ریاستی اور قومی کمیٹی کے عہدیداران موجود تھے۔ مظاہرے میں وزیر اعظم مودی اور وزیر اطلاعات اشون ویشنو کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ یہ اسکینڈل ہندوستانی آئین کے خلاف اور شہریوں کے بنیادی حقوق پر حملہ تھا۔