ملک بھر میں کسان رہنماؤں کی جانب سے نئے زرعی قوانین پر احتجاج جاری ہے۔ یہ مسئلہ راجیہ سبھا میں اٹھ چکا ہے، اور ایوان کی کارروائی کئی بار ملتوی کردی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو راجیہ سبھا کے ایوان میں وزیر اعظم اپنے خطاب میں کسان قوانین سے متعلق اپوزیشن رہنماؤں کی طرف سے اٹھائے گئے تمام خدشات اور سوالات کا جواب دے سکتے ہیں۔ امکان ہے کہ کسانوں کے جاری احتجاج کے پس منظر میں تینوں کسان قوانین کے پیچھے دلائل کی وضاحت کی بہت زیادہ سیاسی اہمیت ہوگی۔
خبر کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی پیر کے روز راجیہ سبھا میں صدر کی تحریک اظہار تشکر کے دوران تقریر کر سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ زرعی قوانین کے بارے میں اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دے سکتے ہیں۔
- یہ بھی پڑھیے
- بحریہ کے جوان کو زندہ جلانے کا دردناک واقعہ
اگر صدر کی تقریر ہوتی ہے تو ان کی تقریر کے دوران سب کی نگاہ وزیر اعظم پر ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اپنے خطاب میں کسان قوانین سے متعلق اپوزیشن رہنماؤں کی طرف سے اٹھائے گئے تمام خدشات اور سوالات کا جواب دے سکتے ہیں۔ یہ بھی امکان ہے کہ کسانوں کے جاری احتجاج کے پس منظر میں تینوں زرعی قوانین کے پیچھے دلائل کی وضاحت کی بہت زیادہ سیاسی اہمیت ہوگی۔ کیوں کہ رواں سال پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں تینوں زرعی قوانین پر تعطل کی وجہ سے بڑے پیمانے پر الجھاؤ دیکھا گیا ہے۔ ایوان کو متعدد بار ملتوی کیا گیا ہے اور یہ معاملہ گزشتہ دو دنوں سے کافی تنازع پیدا کرتا رہا ہے۔