دہلی میں آلودگی کی سطح انتہائی خطرناک ہے اور فی الحال دہلی والوں کو اس سے راحت ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔ اس سلسلے می دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے جس میں دہلی میں فضائی آلودگی کی وجہ سے زہریلی آب و ہوا کا حوالہ دیتے ہوئے 15 لاکھ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ اس معاملے کی سماعت 6 دسمبر کو کرے گی۔
عدالت نے عرضی گزار سے کہا کہ اگر وہ دہلی میں ہوا کے معیار کے بارے میں فکر مند ہیں تو سپریم کورٹ سے رجوع کریں کیونکہ وہاں معاملہ زیر سماعت ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ فضائی آلودگی خاص طور پر لوگوں کی صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو سر درد، آنکھوں میں جلن، جلد میں جلن اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Delhi Pollution Update: دہلی میں آج اے کیو آئی 380 درج کیا گیا
یہ عرضی شوم پانڈے نے دائر کی ہے۔ عرضی میں دہلی حکومت سے 15 لاکھ روپے کے معاوضے کے علاوہ 25 لاکھ روپے کے میڈیکل انشورنس کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کیس کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے درخواست گزار سے کہا کہ عدالت کھیل کا میدان نہیں ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ فضائی آلودگی سے پھیپھڑوں کے سنگین امراض اور کینسر کا خدشہ ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ حکومتیں دہلی میں فضائی آلودگی کو روکنے میں ناکام رہی ہیں۔