اس پورے واقعہ پر ای ٹی وی بھارت نے لڑکی کی بہن سے بات کرکے اس پورے معاملہ کو جانا۔
بات چیت کے دوران لڑکی کی بہن مریم نے بتایا کہ جامعہ کے طلباء کے ساتھ دہلی پولیس نے جس طرح کی بربریت کارروائی کی ہے۔ اس کے خلاف طلباء مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور ہم اپنی موجودگی کو درج کروانے کے لیے شادی کے دوران پوسٹرز کے ساتھ ایک فوٹو شوٹ کیا جس میں این آر سی کی مخالفت کی گئی۔
مریم نے کہا کہ پہلے تو خاندان والے اس کے خلاف تھے لیکن پھر انہیں سمجھانے کے بعد وہ راضی ہو گئے۔ جامعہ ہمیشہ ایک خاموش یونیورسٹی رہا ہے اور ہے
مریم نے مزید یہ بھی بتایا کہ جب لڑکی کے سسرال والوں کو اس کی اطلاع دی تو ان کی طرف سے بھی حمایت ملی۔
جس کے بعد پورے خاندان نے شادی کے دوران سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت کرنے والے پلے کارڈز کے ساتھ فوٹو شوٹ کر دیئے۔