دہلی کی ساکیت کورٹ نے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں حصہ لینے والے 35 غیر ملکی شہریوں کے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے ذریعہ الزامات عائد کرنے کے حکم کے خلاف دائر درخواست خارج کردی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج سندیپ یادو نے کہا کہ اس معاملے میں یہ نہیں کہا جاسکتا کہ دہلی پولیس کے پاس اس مقدمے کی سماعت کے لیے خاطر خواہ حقائق نہیں ہیں۔
عدالت نے کہا کہ دہلی پولیس نے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے پاس جو حقائق رکھے ہیں وہ وبائی امراض قانون کے سیکشن 3 اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سیکشن 51 کے تحت کافی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کا الزام عائد کرنے کا فیصلہ بالکل درست ہے۔
مزید یہ پڑھیں: بہار انتخابات: گپتیشور پانڈے کو جے ڈی یو نے ٹکٹ نہیں دیا
سماعت کے دوران غیر ملکی شہریوں کی جانب سے وکلاء ربیکا جان، اشیما منڈلا اور منداکنی سنگھ نے بتایا کہ چارج شیٹ میں ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ چارج شیٹ میں صرف غیر ملکی الفاظ استعمال ہوتے ہیں اور یہ نہیں کہا جاتا ہے کہ غیر ملکی کون ہیں۔
ربیکا جان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بین الاقوامی پرواز 19 مارچ سے بند کردی گئی تھی۔ 22 مارچ کو جنتا کرفیو کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 25 مارچ کو ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا۔ ایسی صورتحال میں ملزمان کے لیے اپنے ملک واپس جانا ممکن نہیں تھا۔ 28 مارچ کو وزارت داخلہ نے ہدایات جاری کی کہ جن غیر ملکیوں کا کورونا ٹیسٹ منفی ہے، ان کو ان کے ملک واپس بھیجا جاسکتا ہے، لیکن جب غیر ملکی شہری واپس جانے لگے تو انہیں ایئرپورٹ پر ہی روک دیا گیا۔
دہلی پولیس کی جانب سے ایڈوکیٹ اتل سریواستو نے کہا کہ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے غیر ملکی شہریوں کے خلاف الزامات عائد کرکے صحیح کام کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی شہریوں سے تفتیش کے دوران اس نے اپنے اور دیگر ملزمان کے نام ظاہر کیے تھے۔
تفتیش کے دوران بہت سے غیر ملکی شہریوں کی شناخت نہیں ہوسکی تھی لیکن عدالت میں پیشی کے وقت ان کی شناخت ہوگئ تھی، انہوں نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں نے لاک ڈاؤن ہدایت نامے کی خلاف ورزی کی۔ ملزم کے خلاف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے وبائی امراض کے قانون کے سیکشن 3 کے تحت الزامات عائد کرنے کا فیصلہ درست ہے۔