دہلی اسمبلی کی پیس اینڈ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کمیٹی نے دہلی فسادات میں سوشل میڈیا کے کردار کے خلاف موصولہ شکایات کی بنیاد پر فیس بک کو فسادات کا ملزم قرار دیا ہے۔
پیس اینڈ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین راگھو چڈھا نے کہا کہ اس معاملے میں پچھلے دو اجلاس میں جن گواہوں کو طلب گیا تھا، ان کی گفتگو سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ فیس بک بھی اس فساد کا ذمہ دار ہے۔
کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ عدالت میں پولیس کی جانب سے دائر چارج شیٹ میں فیس بک کو شریک ملزم بھی بنایا جائے۔ اس معاملے میں کمیٹی نے اب فیس بک کے عہدیداروں کو اپنا موقف پیش کرنے کے لئے طلب کیا ہے۔
آج اسمبلی کی پیس اینڈ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کمیٹی کے اجلاس میں تین صحافیوں کو بطور گواہ طلب کیا گیا تھا، انہوں نے کمیٹی کے سامنے دہلی فسادات سے متعلق بہت سارے ثبوت دیئے۔ اس کے بعد کمیٹی اس بنیادی نتیجے پر پہنچی کہ دہلی فسادات میں فیس بک کا ہاتھ ہے۔ اس کے خلاف انکوائری ہونی چاہئے۔