رسم اجراء تقریب میں میوات کے قلمکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
پیام میوات کی نگرانی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اسٹینٹ پروفیسر ڈاکٹر مفتی محمد مشتاق تجاروی جبکہ ادارت کی ذمہ داری مولانا توصیف الحسن الھندی سنبھالینگے ۔
واضح رہے کہ سر زمین میوات سے شائع ہونے والا 2 ماہی رسالہ 'پیام میوات' کی ضلع ہیڈ کوارٹر نوح میں واقع جامعہ صدیقیہ عین العلوم میں علاقہ کے مقتدر علماء کے ہاتھوں رونمائی عمل میں لائی گئی۔
پروگرام میں مورخ صدیق احمد میو، ڈاکٹر ماجد خان، مولانا شیر محمد امینی، مولانا محمد حنیف الوری، مولانا حکیم الدین اشرف اٹاوری کے علاوہ درجنوں علمائے کرام نے پیام میوات نامی میگزین کے رسم اجراء تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر مولانا حنیف الوری نے کہا کہ ایسے اقدام وقت اور حالات کی ضرورت ہیں، وہیں مولانا شیر محمد امینی نے کہا کہ دیر آید درست آید تاہم یہ ایک مستحسن قدم ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے صحافی رہے محمد زبیر خان نے کہا کہ دنیا میں بہت سی میگزین اور اخبارات منظر عام پر آتے ہیں لیکن تسلسل باقی نہ رکھ پانے کی وجہ سے اتنی جلدی منظر نامہ سے غائب ہو جاتے ہیں۔یہاں ہم میگزین کے جاری رہنے کی دعاء مانگتے ہیں۔
مفتی تعریف سلیم ندوی نے کہا کہ ہر دور میں پرنٹ میڈیا کی اپنی ایک اہمیت و افادیت رہی ہے اور رہتی دنیا تک رہے گی۔
ڈاکٹر ماجد سینگار نے کہا کہ اچھا تو یہ ہوتا کہ یہ میگزین اردو کے ساتھ ساتھ ہندی زبان میں بھی ہوتی تاکہ اس کا پیغام ہندی داں طبقہ تک بھی رسائی کرتا۔
پروگرام کی نظامت صحافی مبارک آلی میو نے کی جبکہ پروگرام کی صدارت مولانا جمیل نوحی فرما رہے تھے۔