ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن میں اقلیتی وزارت کی کیا حصہ داری رہی؟

author img

By

Published : May 10, 2020, 1:11 PM IST

مرکزی وزیربرائے اقلیتی امور مختارعباس نقوی نے دعویٰ کیا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اقلیتی وزارت اور اس کی اسکیموں سے استفادہ کرنے والے سینکڑوں لوگوں نے نہ صرف حصہ لیا، بلکہ وہ اب بھی خدمت میں مصروف ہیں۔

مرکزی وزیربرائے اقلیتی امور مختارعباس نقوی
مرکزی وزیربرائے اقلیتی امور مختارعباس نقوی

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں بتایا کہ وزارت کے ہنر کے ترقیاتی پروگرام کے تحت تربیت یافتہ 1500 سے زیادہ صحت کے معاونین کورونا سے متاثرہ لوگوں کی صحت، سلامتی کی خدمت میں مصروف ہیں۔

مختار عباس نقوی نے بتایا کہ ان تربیت یافتہ صحت معاونین میں 50 فیصد لڑکیاں ہیں، جو ملک کے مختلف اسپتالوں اور صحت کے مراکز میں کورونا مریضوں کی خدمت میں مدد کر رہی ہیں، امسال صحت سے متعلق 2000 دیگر صحت کے معاونین کو تربیت دی جارہی ہے۔

وزارت اقلیتی امور کے تحت صحت سے متعلق متعدد تنظیموں، اداروں، معروف اسپتالوں کے ذریعہ ایک سال کی مدت کیلئے یہ تربیت مہیا کر ائی جا رہی ہے۔

مختار عباس نقوی نے کہا کہ ملک کے مختلف وقف بورڈوں کے ذریعہ مختلف مذہبی، سماجی اور تعلیمی اداروں کے تعاون سے 51 کروڑ روپئے کی امداد وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کورونا ریلیف فنڈ کے لئے فراہم کی گئی، نیز مختلف وقف بورڈوں کے ذریعہ بڑی تعداد میں ضرورتمندوں کیلئے ریلیف اور کھانے کی اشیاء تقسیم کی جارہی ہیں۔

مختار عباس نقوی نے بتایا کہ ملک بھر میں 16 حج ہاؤس کو مختلف ریاستی حکومتوں کو قرنطینہ اور تنہائی کی سہولت کیلئے دیئے گئے ہیں، جس کو ریاستی حکومتیں ضرورت کے مطابق استعمال کررہی ہیں۔

مختارعباس نقوی نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعہ ''پی ایم کیئرز'' میں ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی امداد کی ہے اور کورونا مریضوں کے علاج کیلئے اے ایم یو میڈیکل کالج میں 100 بستروں کا انتظام کیا گیا ہے نیز اے ایم یو نے کورونا ٹیسٹ کا بھی انتظام کیا ہے، اب تک 9000 سے زیادہ ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

مختارعباس نقوی نے بتایا کہ اجمیر شریف درگاہ کے تحت خواجہ ماڈل اسکول اور کائیڈ آرام گاہ کو ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے کورونا سے متاثرہ افراد کو قرنطینہ اور الگ تھلگ کرنے کیلئے جگہ دی گئی۔

ملک بھر سے آئے تمام مذاہب کے 4500 سے زیادہ زائرین کو لاک ڈاؤن کے دوران رہنے، کھانے پینے اور صحت سے متعلق مکمل سہولیات فراہم کی گئیں۔ یہ سارے انتظامات درگاہ کمیٹی، درگاہ کے خدام اور سجادہ نشینوں کے ذریعہ کئے گئے۔

اس کام کیلئے تقریبا 1 کروڑ روپئے درگاہ کمیٹی اور کمیٹی کے دیگر اداروں کے ذریعہ لوگوں کو ان کی ریاستوں میں واپس بھیجنے نظام سمیت خرچ کئے گئے۔

مختارعباس نقوی نے بتایا کہ سیکھو اور کماؤ، اوراسکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت وزارت اقلیتی امور کی جانب سے بھی بڑی تعداد میں فیس ماسک تیار کیے گئے ہیں، جنھیں عام لوگوں کو دیا جارہے ہیں۔

وزارت اقلیتی امور کورونا سے متعلق حفاظتی رہنما حطوط کے بارے میں آگاہی کیلئے سماجی فاصلہ پر عمل کرتے ہوئے ملک کے مختلف حصوں میں ''جان بھی، جہاں بھی'' کے نام سے بیداری مہم شروع کرے گی۔

مختارعباس نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اعلان پر، ملک کے تمام لوگ پوری مضبوطی اور یکجہتی کے ساتھ کورونا کے چیلنج کو شکست دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ اقلیتی طبقے کے لوگ بھی سماج کے سبھی لوگوں کے ساتھ اس لڑائی میں برابر کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں بتایا کہ وزارت کے ہنر کے ترقیاتی پروگرام کے تحت تربیت یافتہ 1500 سے زیادہ صحت کے معاونین کورونا سے متاثرہ لوگوں کی صحت، سلامتی کی خدمت میں مصروف ہیں۔

مختار عباس نقوی نے بتایا کہ ان تربیت یافتہ صحت معاونین میں 50 فیصد لڑکیاں ہیں، جو ملک کے مختلف اسپتالوں اور صحت کے مراکز میں کورونا مریضوں کی خدمت میں مدد کر رہی ہیں، امسال صحت سے متعلق 2000 دیگر صحت کے معاونین کو تربیت دی جارہی ہے۔

وزارت اقلیتی امور کے تحت صحت سے متعلق متعدد تنظیموں، اداروں، معروف اسپتالوں کے ذریعہ ایک سال کی مدت کیلئے یہ تربیت مہیا کر ائی جا رہی ہے۔

مختار عباس نقوی نے کہا کہ ملک کے مختلف وقف بورڈوں کے ذریعہ مختلف مذہبی، سماجی اور تعلیمی اداروں کے تعاون سے 51 کروڑ روپئے کی امداد وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کورونا ریلیف فنڈ کے لئے فراہم کی گئی، نیز مختلف وقف بورڈوں کے ذریعہ بڑی تعداد میں ضرورتمندوں کیلئے ریلیف اور کھانے کی اشیاء تقسیم کی جارہی ہیں۔

مختار عباس نقوی نے بتایا کہ ملک بھر میں 16 حج ہاؤس کو مختلف ریاستی حکومتوں کو قرنطینہ اور تنہائی کی سہولت کیلئے دیئے گئے ہیں، جس کو ریاستی حکومتیں ضرورت کے مطابق استعمال کررہی ہیں۔

مختارعباس نقوی نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعہ ''پی ایم کیئرز'' میں ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی امداد کی ہے اور کورونا مریضوں کے علاج کیلئے اے ایم یو میڈیکل کالج میں 100 بستروں کا انتظام کیا گیا ہے نیز اے ایم یو نے کورونا ٹیسٹ کا بھی انتظام کیا ہے، اب تک 9000 سے زیادہ ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

مختارعباس نقوی نے بتایا کہ اجمیر شریف درگاہ کے تحت خواجہ ماڈل اسکول اور کائیڈ آرام گاہ کو ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے کورونا سے متاثرہ افراد کو قرنطینہ اور الگ تھلگ کرنے کیلئے جگہ دی گئی۔

ملک بھر سے آئے تمام مذاہب کے 4500 سے زیادہ زائرین کو لاک ڈاؤن کے دوران رہنے، کھانے پینے اور صحت سے متعلق مکمل سہولیات فراہم کی گئیں۔ یہ سارے انتظامات درگاہ کمیٹی، درگاہ کے خدام اور سجادہ نشینوں کے ذریعہ کئے گئے۔

اس کام کیلئے تقریبا 1 کروڑ روپئے درگاہ کمیٹی اور کمیٹی کے دیگر اداروں کے ذریعہ لوگوں کو ان کی ریاستوں میں واپس بھیجنے نظام سمیت خرچ کئے گئے۔

مختارعباس نقوی نے بتایا کہ سیکھو اور کماؤ، اوراسکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت وزارت اقلیتی امور کی جانب سے بھی بڑی تعداد میں فیس ماسک تیار کیے گئے ہیں، جنھیں عام لوگوں کو دیا جارہے ہیں۔

وزارت اقلیتی امور کورونا سے متعلق حفاظتی رہنما حطوط کے بارے میں آگاہی کیلئے سماجی فاصلہ پر عمل کرتے ہوئے ملک کے مختلف حصوں میں ''جان بھی، جہاں بھی'' کے نام سے بیداری مہم شروع کرے گی۔

مختارعباس نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اعلان پر، ملک کے تمام لوگ پوری مضبوطی اور یکجہتی کے ساتھ کورونا کے چیلنج کو شکست دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ اقلیتی طبقے کے لوگ بھی سماج کے سبھی لوگوں کے ساتھ اس لڑائی میں برابر کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.