ETV Bharat / state

Women Reservation Bill خواتین ریزرویشن بل راجیہ سبھا میں پیش - لوک سبھا میں ایم آئی ایم

بدھ کو لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل کو منظور کر لیا گیا تھا اور آج اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا۔لوک سبھا میں ایم آئی ایم کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نے حمایت کی تھی۔ کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے لوک سبھا میں اس بل کو لیکر کچھ تجاویز بھی پیش کئے تھے۔After passing the bill in the Lok Sabha, tabled in Rajya Sabha

Women's Reservation Bill To Be Tabled in Rajya Sabha
Women's Reservation Bill To Be Tabled in Rajya Sabha
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2023, 10:49 AM IST

Updated : Sep 21, 2023, 11:42 AM IST

نئی دہلی: آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل، 2023، جس میں لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد نشستیں محفوظ کرنے کا انتظام ہے، جمعرات کو راجیہ سبھا میں بحث اور منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔وزیر قانون ارجن سنگھ میگھوال نے بل کو پیش کیا۔اس سے قبل راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے ایوان میں بھی اس کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایوان میں مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ جمعرات کو راجیہ سبھا میں آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل 2023 پر بحث کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں بل پاس ہونے کے بعد اسے ایوان بالا میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس بل پر بحث کے لیے ساڑھے سات گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل کو پاس کیا گیا تھا۔ تقریباً 7 گھنٹے کی بحث کے بعد ووٹنگ کرائی گئی۔ ووٹنگ میں اس بل کی حمایت میں 454 ووٹ ڈالے گئے۔ ساتھ ہی احتجاج میں صرف 2 ووٹ ڈالے گئے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں، اے آئی ایم آئی ایم کے اراکین پارلیمنٹ نے اس بل کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا میں پاس، بل کے حق میں 454 ووٹ ڈالے گئے

بدھ کو کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے لوک سبھا میں اس بل پر بحث شروع کی۔ اس کے بعد برسراقتدار پارٹی کے کئی ارکان پارلیمنٹ بشمول وزیر خزانہ نرملا سیتارامن، اسمرتی ایرانی، انوپریہ پٹیل نے بحث میں حصہ لیا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں تقریباً 4 بجے اس بل سے خطاب کیا۔ ایوان کو معلومات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس عمل میں کتنا وقت لگے گا۔ آئینی دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو متفقہ طور پر خواتین ریزرویشن بل کی حمایت کرنی چاہیے۔ شاہ نے لوک سبھا میں کہا کہ مردم شماری اور حد بندی کے بغیر کوئی بھی سیٹ ریزرو کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ریزرویشن ایکٹ 2029 سے پہلے لاگو نہیں ہوگا۔

لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل کی منظوری کے بعد پی ایم مودی نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ بھی کی۔ انہوں نے لکھا کہ وہ لوک سبھا میں بل پاس ہوتے دیکھ کر خوش ہیں۔

  • Delighted at the passage of The Constitution (One Hundred and Twenty-Eighth Amendment) Bill, 2023 in the Lok Sabha with such phenomenal support. I thank MPs across Party lines who voted in support of this Bill.

    The Nari Shakti Vandan Adhiniyam is a historic legislation which…

    — Narendra Modi (@narendramodi) September 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

نئی دہلی: آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل، 2023، جس میں لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد نشستیں محفوظ کرنے کا انتظام ہے، جمعرات کو راجیہ سبھا میں بحث اور منظوری کیلئے پیش کیا گیا۔وزیر قانون ارجن سنگھ میگھوال نے بل کو پیش کیا۔اس سے قبل راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے ایوان میں بھی اس کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایوان میں مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ جمعرات کو راجیہ سبھا میں آئین (ایک سو اٹھائیسویں ترمیم) بل 2023 پر بحث کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں بل پاس ہونے کے بعد اسے ایوان بالا میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس بل پر بحث کے لیے ساڑھے سات گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل کو پاس کیا گیا تھا۔ تقریباً 7 گھنٹے کی بحث کے بعد ووٹنگ کرائی گئی۔ ووٹنگ میں اس بل کی حمایت میں 454 ووٹ ڈالے گئے۔ ساتھ ہی احتجاج میں صرف 2 ووٹ ڈالے گئے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں، اے آئی ایم آئی ایم کے اراکین پارلیمنٹ نے اس بل کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا میں پاس، بل کے حق میں 454 ووٹ ڈالے گئے

بدھ کو کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے لوک سبھا میں اس بل پر بحث شروع کی۔ اس کے بعد برسراقتدار پارٹی کے کئی ارکان پارلیمنٹ بشمول وزیر خزانہ نرملا سیتارامن، اسمرتی ایرانی، انوپریہ پٹیل نے بحث میں حصہ لیا۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں تقریباً 4 بجے اس بل سے خطاب کیا۔ ایوان کو معلومات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس عمل میں کتنا وقت لگے گا۔ آئینی دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو متفقہ طور پر خواتین ریزرویشن بل کی حمایت کرنی چاہیے۔ شاہ نے لوک سبھا میں کہا کہ مردم شماری اور حد بندی کے بغیر کوئی بھی سیٹ ریزرو کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ریزرویشن ایکٹ 2029 سے پہلے لاگو نہیں ہوگا۔

لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل کی منظوری کے بعد پی ایم مودی نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ بھی کی۔ انہوں نے لکھا کہ وہ لوک سبھا میں بل پاس ہوتے دیکھ کر خوش ہیں۔

  • Delighted at the passage of The Constitution (One Hundred and Twenty-Eighth Amendment) Bill, 2023 in the Lok Sabha with such phenomenal support. I thank MPs across Party lines who voted in support of this Bill.

    The Nari Shakti Vandan Adhiniyam is a historic legislation which…

    — Narendra Modi (@narendramodi) September 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">
Last Updated : Sep 21, 2023, 11:42 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.