ETV Bharat / state

Parliament Monsoon Session: راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی

راجیہ سبھا کی کارروائی مانسون اجلاس کی مقررہ مدت سے چار روز قبل پیر کے روز غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ Parliament adjourned sine die four days ahead of schedule

راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی
راجیہ سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی
author img

By

Published : Aug 8, 2022, 7:49 PM IST

دہلی: ایوان بالا میں سینٹرل یونیورسٹیز ترمیمی بل 2022 منظور ہوتے ہی چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کارروائی کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ مانسون سیشن 18 جولائی کو شروع ہوا تھا اور 12 اگست کو ختم ہونا تھا، اسے چار روز پہلے ہی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ صدر جمہوریہ اور نائب صدر کا انتخاب بھی مانسون اجلاس کے دوران ہی ہوا۔

مانسون اجلاس کے دوران، مہنگائی اور دیگر مسائل پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان تعطل کی وجہ سے ایوان بالا کی کارروائی دو ہفتوں سے زیادہ وقت تک ٹھیک طریقے سے نہیں چل سکی۔ بالآخر حکومت کو مہنگائی پر بحث کرنی پڑی۔ اس کے علاوہ ایوان میں کووڈ-19 کی وجہ سے پیدا ہونے والے اثرات پر توجہ دلانے کی تحریک پر بھی بحث کی گئی۔

اس بار ایوان بالا میں ایک ناخوشگوار واقعہ ہوا جس میں ہنگامہ کرنے پر اپوزیشن کے 23 ارکان کو ایوان سے معطل کر دیا گیا۔ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ ایک ہی اجلاس میں اتنی بڑی تعداد میں ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا۔

اس سے قبل آج صبح، چیئرمین کے طور پر وینکیا نائیڈو کی میعاد ختم ہونے سے قبل ارکان نے ایوان میں ان کے اعزاز میں الوداعی تقریریں کیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی وینکیا نائیڈو کو الوداع کہا ۔ وینکیا نائیڈو کی میعاد بدھ کے روز ختم ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Energy Amendment Bill: اپوزیشن کی زبردست مخالفت کے درمیان توانائی ترمیمی بل 2022 لوک سبھا میں پیش

دہلی: ایوان بالا میں سینٹرل یونیورسٹیز ترمیمی بل 2022 منظور ہوتے ہی چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کارروائی کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ مانسون سیشن 18 جولائی کو شروع ہوا تھا اور 12 اگست کو ختم ہونا تھا، اسے چار روز پہلے ہی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ صدر جمہوریہ اور نائب صدر کا انتخاب بھی مانسون اجلاس کے دوران ہی ہوا۔

مانسون اجلاس کے دوران، مہنگائی اور دیگر مسائل پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان تعطل کی وجہ سے ایوان بالا کی کارروائی دو ہفتوں سے زیادہ وقت تک ٹھیک طریقے سے نہیں چل سکی۔ بالآخر حکومت کو مہنگائی پر بحث کرنی پڑی۔ اس کے علاوہ ایوان میں کووڈ-19 کی وجہ سے پیدا ہونے والے اثرات پر توجہ دلانے کی تحریک پر بھی بحث کی گئی۔

اس بار ایوان بالا میں ایک ناخوشگوار واقعہ ہوا جس میں ہنگامہ کرنے پر اپوزیشن کے 23 ارکان کو ایوان سے معطل کر دیا گیا۔ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ ایک ہی اجلاس میں اتنی بڑی تعداد میں ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا۔

اس سے قبل آج صبح، چیئرمین کے طور پر وینکیا نائیڈو کی میعاد ختم ہونے سے قبل ارکان نے ایوان میں ان کے اعزاز میں الوداعی تقریریں کیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی وینکیا نائیڈو کو الوداع کہا ۔ وینکیا نائیڈو کی میعاد بدھ کے روز ختم ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Energy Amendment Bill: اپوزیشن کی زبردست مخالفت کے درمیان توانائی ترمیمی بل 2022 لوک سبھا میں پیش

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.