نئی دہلی: پاکستانی لڑکی نے ٹویٹ کرتے ہوئے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی خفیہ ایجنسی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ دراصل لڑکی نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ اگر کسی کے پاس دہلی پولیس کا آن لائن لنک ہے تو فراہم کرے کیونکہ وہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی خفیہ ایجنسی کے خلاف ایف آئی آر درج کرانا چاہتی ہے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ان دنوں جو صورتحال چل رہی ہے، اس کے ذمہ دار پی ایم نریندر مودی اور خفیہ ایجنسی را ہے۔
لڑکی نے لکھا کہ اگر بھارتی سپریم کورٹ آزاد ہے تو وہ ضرور انصاف دے گا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے دہلی پولیس نے لکھا کہ ہمیں ڈر ہے کہ ابھی پاکستان میں ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ دہلی پولیس نے مزید لکھا کہ ویسے ہم جاننا چاہتے ہیں کہ جب آپ کے ملک میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے، تو آپ کہاں سے ٹویٹ کر رہی ہیں؟ دہلی پولیس کے اس جواب کے بعد پاکستانی لڑکی خاموش ہوگئی۔
پاکستانی لڑکی سحر شنواری نے اپنے ٹوئٹر پروفائل پر خود کو ایک اداکار اور سماجی کارکن بتایا ہے۔ وہ یوٹیوبر بھی ہے۔ وہ ٹوئٹر پر بھارت اور ہندو ازم کے خلاف احتجاج میں ویڈیوز پوسٹ کرتی رہتی ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پورے ملک میں ہنگامہ آرائی کے بعد وہاں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ ٹوئٹر پر پاکستانی لڑکی کے پیغام لکھنے پر لوگ پوچھ رہے تھے کہ انٹرنیٹ بند ہونے پر وہ کہاں سے ٹویٹ کر رہی ہے؟ پاکستان میں انٹرنیٹ پر پابندی اور اس کے نفاذ پر بھی لوگ پاکستان کا مذاق اڑاتے ہیں۔ ایک شخص نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ پاکستان ہے، یہاں سب کچھ ممکن ہے۔