ایسے وقت میں جبکہ پاکستان کی جانب سے او آئی سی میں مسئلہ کشمیر اٹھانے جانے کو سفارتی فتح سے تعبیر کر رہا ہے لیکن یہ عام بات ہے۔
نئی دہلی کے مطابق او آئی سی کی جانب سے اس سلسلے میں ابھی کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایسے کسی اجلاس کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ او آئی سی میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت عام بات ہے۔
وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر او آئی سی میں تبادلہ خیال سے سعودی عرب یا کسی دوسرے رکن ممالک کے ساتھ بھارت کے رشتوں پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو نریندر مودی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کے خصوصی آرٹیکل 370 کو منسوخ کئے جانے کے بعد پاکستان کے وزیراعظم نے دنیا بھر میں بھارت کے موقف کے خلاف مہم چلائی ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے انڈونیشیا میں مہاترمحمد کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں جانے سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو روک دیا تھا جبکہ اس اجلاس میں کشمیر مسئلہ پر بھارت پر تنقید کی جانے والی تھی۔