پی وی سندھو کا کہنا ہے کہ اچھے کوچز کی خدمات حاصل کرنے سے کھلاڑیوں کے کھیل میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ ملک کو نئے چیمپئنز حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔'
سندھو نے مزید کہا ' ملک کو اعلی سطح کے معیاری کوچز کی ضرورت ہے ، جو کھیل کو اچھی طرح جانتے ہیں اور وہ چیمپئن بنا سکتے ہوں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ اب ہمیں بیرون ملک سے دوسرے کوچوں کی ضرورت ہے تاکہ وہ ہمارے کھیل میں ضروری تبدیلیاں کرسکیں۔'
پی وی سندھو نے کہا کہ' اب آپ کو ہر بار نئی حکمت عملی کے ساتھ اترنا ہوگا۔اولمپک چاندی کا تمغہ جیتنے والی سندھو نے کہا کہ ورلڈ چمپئن میں طلائی تمغہ جیتنے کے بعد حریفوں کی نگاہیں اب ان پر ہیں اور اسی وجہ سے اسے بین الاقوامی بیڈمنٹن پر حاوی ہونے کے لیے اپنے کھیل میں مسلسل جدت لانی ہوگی۔اب دباؤ اور ذمہ داری زیادہ ہوگی۔ مجھے معلوم ہے کہ ورلڈ چمپئن شپ کے بعد ، سب کی نگاہیں میرے کھیل پر مرکوز ہوں گی۔'
سندھو نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا ، "مجھے ابھی بہت محنت کرنی ہوگی اور کچھ چیزیں تبدیل کرنی ہوں گی اور اپنے کھیل میں نئی چیزیں لانی ہوگی کیونکہ ہر شخص میرا کھیل دیکھ سکتا ہے اور وہ جانتے ہیں کہ میں کس طرح کھیل رہی ہوں۔" جب بھی میں کورٹ پر جا تی ہوں تو مجھے ایک نئی حکمت عملی بنانی پڑتی ہے۔'
حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ سندھو نے بتایا کہ 'ورلڈ چیمپیئن شپ کا سونا جیتنے میں انھیں کافی وقت لگاہے اور اس نے بہت محنت کی ہے۔ علاوہ اس قربانی کا نتیجہ ہے جو برسوں سے ان کے والدین نے دی'۔
انہوں نے کہا ، "میں گذشتہ پانچ برسوں سے طلائی تمغے کا انتظار کر رہی تھی۔ میں ہر بار ناکام ہورہی تھی۔ مجھے بھی برا لگا ، لیکن میں نے ہمیشہ واپسی کے بعد بہت محنت کی۔ میرے والدین نے میرے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ سندھو اب 17 سے 22 ستمبر تک چانگزو میں چائنا اوپن ورلڈ ٹور سپر 1000 ٹورنامنٹ میں حصہ لیں گے ، اس کے بعد 24 سے 29 ستمبر تک انچیون میں کوریا اوپن ورلڈ ٹور سپر 500 ٹورنامنٹ ہوگا۔