جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں منعقدہ اس ٹاک شو میں راجیہ سبھا کے رکن اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے طلباء سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون آئین مخالف ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ 'جب پی ایم مودی اپنی ڈگری دکھائیں گے، تب ہم سرٹیفکیٹ بھی دکھائیں گے'۔
'وزیر اعظم بہت سمجھدار ہیں'
سبرمتی ہاسٹل کے قریب طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے پی چدمبرم نے کہا کہ آئین ہند بنانے میں برسوں کا عرصہ لگا لیکن موجودہ حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ صرف 3 دن میں منظور کیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ حکمران شاید بہت زیادہ سمجھدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعجب کی بات نہیں ہوگی کہ ملک میں نریندر مودی یا امیت شاہ کے نام سے بھی ایک یونیورسٹی بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر اور صرف تین پڑوسی ممالک کو شہریت دینا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے ہندوستان کی سرحد تک نہیں ملتی ہے لیکن وہاں کی اقلیتوں کو شہریت کا حق دیا گیا ہے جبکہ پانچ دیگر ہمسایہ ممالک بھی ہیں جہاں مذہب کی بنیاد پر لوگوں پر تشدد کیا جارہا ہے۔جس میں تمل ہندو، روہنگیا اور شیعہ مسلمان شامل ہیں۔
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری رکھے گے
پی چدمبرم نے کہا کہ کانگریس ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاج کاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی تمل ناڈو میں ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والے مظاہروں میں شریک ہورہے ہیں اور اس قانون کی سختی سے مخالفت جاری رکھے گے۔
پی چدمبرم نے کہا کہ بھارت انسانیت میں یقین رکھنے والا ملک ہیں۔ ہم اپنی سرحد محفوظ تو کرسکتے ہت لیکن ان بچوں کا کیا قصور ہے جو اپنے والدین کے ساتھ ہندوستان آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ این پی آر کی سیاسی طور پر مخالفت کریں گے۔