اپوزیشن پارٹیاں اس میٹنگ کے ساتھ اپنے اتحاد دکھانا چاہتی ہیں۔ لیکن اس میں بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی، عام آدمی پارٹی اور سیوشینا نے شامل ہونے سے انکار کیا ہے۔
مایاوتی نے ٹوئٹ کرکے اس کی جانکاری دیتے ہوئے کانگریس پر اعتماد شکنی کا الزام لگایا ۔ ساتھ ہی کہا کہ بی ایس پی سی اے اے اور این آر سی وغیرہ کی مخالفت کرتی ہے۔
انہوں نے مرکزی حکومت سے دوبارہ اپیل کی ہے کہ وہ اس تقسیم کرنے والی غیر قانونی قانون کو واپس لے۔ ساتھ ہی جے این یو اور دیگر تعلیمی ادارموں میں بھی طلبا کا سیاست زدہ کرنا صحیح نہیں ہے۔
وہیں عام آدمی پارٹی نے بھی کانگریس کی قیادت میں بلائی گئی میٹنگ میں حصہ لینے سے منع کردیا ہے۔
یاد رہے کہ ہفتہ کو کانگریس کی چیف سونیاگاندھی نے شہریت ترمیمی قانون کو ایک تفریق اور تقسیم کرنے والا' قانون قرار دیا۔ جس کا 'ناپاک' مقصد لوگوں کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنا تھا۔' سی اے اے ایک تفریق اور تقسیم کرنے والا قانون بتاتے ہوئے کہا کہ بھارتی لوگوں کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرتا ہے۔ پارٹی نے سی اے اے کو فوراً واپس لینے اور این پی آر کے عمل کو روکنے کی مانگ کی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سی اے اے کے خلاف جب اپوزیشن پارٹی صدر جمہوریہ کووند کے پاس گئے تھے۔ اس وقت بھی بی ایس پی ان کے ساتھ نہیں تھی حالانکہ پارٹی نے بعد میں اس مدعے کو لے کر صدر سے ملاقات کی تھی۔