اراکین پارلیمان ایوان زیریں میں صدر کے خطاب پر جاری مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے حکومت کو زرعی قوانین اور کسانوں کے ساتھ ظالمانہ رویے کی بھی بھرپور مذمت کر رہے ہیں۔
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے لوک سبھا میں مرکز کی مودی حکومت پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرکار طاقت کے نشے میں چور ہے اور یہ سرکار خود کو جری ثابت کر رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ سرکار انتہائی کمزور اور جمہوری انداز میں احتجاج کرنے والے کسانوں کے سامنے گھٹنے ٹیک چکی ہے کیوں کہ وہ مظاہروں سے خوفزدہ ہے۔
شرومنی اکالی دل کی رکن پارلیمان ہرسمرت کور نے لوک سبھا میں کہا کہ زرعی قوانین کسانوں پر زبردستی تھوپا گیا ہے۔ اس قوانین کے آنے میں جتنی ذمہ دار بی جے پی حکومت ہے اتنی ہی ذمہ دار کیپٹن امریندر سنگھ کی کانگریس حکومت بھی ہے۔
وہیں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت صرف لوگوں کے سڑکوں پر آنے سے ڈرتی ہے۔ حکومت غلط کام کرتی رہیگی اور ہم لوگ سڑکوں پر آتے رہیں گے۔ یہ ایوان کی بے حرمتی ہے کہ آپ یہاں قانون اپنی طاقت کی بنیاد پر بنا رہے ہیں۔
سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان شفیق الرحمان برق نے کہا کہ اگر ہمارے ملک میں کسان خوش نہیں رہیگا تو ہمارا وطن کیسے قائم رہیگا۔ انہوں نے زرعی قوانین واپس لینے پر زور دیا۔